ریفرنس کافیصلہ الیکشن کمیشن کوکرنے کااختیار نہیں-ماہرین

اسلام آباد(نمائندہ امت )سینئر قانون دانوں نے کہاہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس کافیصلہ الیکشن کمیشن کوکرنے کااختیار نہیں، اس لیے معاملہ ا سپیکرقومی اسمبلی کوارسال کیاجاناچاہیے تھا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ریفرنس خارج کردیاجائیگا۔اصل معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس کاکوئی بھی خطرناک فیصلہ سامنے آسکتاہے ۔سابق صدرآصف علی زرداری جلسوں میں ایسے تنقیدکے نشترنہیں برسارہے ہیں لگتاہے کہ کچھ ہونے والاہے ۔ان خیالات کااظہار اسلم گھمن ایڈووکیٹ ،آفتاب خان ایڈووکیٹ ،زیڈاے بھٹہ ایڈووکیٹ نے ’’ امت‘‘ سے گفتگوکے دوران کیاہے ۔ اسلم گھمن ایڈووکیٹ نے کہاکہ ملک کے معاملات انتہائی پیچیدہ ہوتے جارہے ہیں ۔بہت زیادہ پریشان کن صورت حال ہے ۔ لوگ بھی حددرجہ پریشان ہیں حکومت آئی ایم ایف کے پاس جانابھی چاہتی ہے اور نہیں بھی چاہیے کچھ بھی ہوقیمت عوام کوہی چکانی پڑے گی ،آفتاب خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کوجوریفرنس ارسال کیاگیاہے اس کوحقیقت میں الیکشن کمیشن کی بجائے سپیکرقومی اسمبلی کوبھجوایاجاناچاہیے تھاوہی اس کامجازفورم ہے تاہم الیکشن کمیشن بھی اس کاجائزہ لے سکتاہے ،زیڈاے بھٹہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ قانون کے مطابق نااہلی کا ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع ہوگا اور اسپیکر یہ ریفرنس آئین کے آرٹیکل 63 ایف کے تحت الیکشن کمیشن کو بھیجے گا اور الیکشن کمیشن آرٹیکل 62 ایف کے تحت کارروائی کریگا اور اپنا فیصلہ سنانے کا مجاز ہے۔انھوں نے کہاکہ ابھی توفیصلہ آنے میں کچھ وقت لگ سکتاہے . اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہے۔ نااہلی کا ریفرنس جمع ہونے کے 30 روز میں اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہے اور الیکشن کمیشن نے 90 روز کے اندر اپنا فیصلہ سنانا ہے۔سپیکرکے پاس توریفرنس جمع ہی نہیں کرایاگیایہ بھی ممکن کے الیکشن کمیشن یہ ریفرنس ازخود سپیکرقومی اسمبلی کوارسال کرکے فیصلہ کرنے کے لیے کہے ۔اگر ایساکیاگیاتوپھر سپیکرقومی اسمبلی کواس کافیصلہ کرناہوگا۔

Comments (0)
Add Comment