ایف آئی اے نےنادرا- پیسکو کرپٹ ترین ادارے قراردیدیئے

پشاور(نمائندہ امت) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سرکاری محکموں کے خلاف کیسز میں قومی شناختی کارڈ تیار کرنے والا ادارہ نادرا سر فہرست جبکہ پیسکوکا محکمہ دوسری نمبر پر کرپٹ ادارہ ہے۔ ایف آئی اے ذرائع نے امت کو بتایا کہ انسداد بدعنوانی پر کام کرنے والے قومی ادارہ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن میں مختلف سرکاری محکموں کے خلاف کرپشن کے 59کیسزکی تحقیقات ہو رہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری محکموں کے خلاف مجموعی طور پر 13مقدمات درج ہیں ۔سرکاری محکموں میں جاری بدعنوانی میں نادرا کرپشن کے لحاظ سے پہلے نمبر پر بتایا گیا ہے ،ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ نادرا کے 10سے زائد اہلکاروں پرغیر قانونی شناختی کارڈ جاری کرنے کا الزام ہے ۔ نادرا کے کچھ حکام نے شناختی کارڈ غیرملکیوں کو جاری کرکے لاکھوں روپے بٹورے ہیں ،دستاویز کے مطابق نادار اہلکاروں کے خلاف 4مقدمات درج اور 7کیسز کی انکوائریاں تاحال جاری ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ دوسرے کرپٹ محکمے کا اعزاز پیسکو کے نام ہے ۔ پیسکو اہلکاروں پر50لاکھ روپے سے زائد کا سامان چوری کرنیکا الزام ہے پیسکو اہلکاروں پر 2مقدمات درج ہے اور 5کیسز کی تحقیقات جاری ہے ، محکمہ سوئی گیس کے اہلکاروں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوئی گیس اہلکاروں کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے اور3کی تحقیقات جار ی ہے ۔ سوئی گیس اہلکاروں نے گیس چوری میں مدد فراہم کی اور رشوت لی،محکمہ ڈاک کے 7اہلکاروں نے7کروڑ سے زائد خرد برد کی جن کے خلاف مقدمات درج ہے ۔ محکمہ ڈاک کے اہلکاروں نے پنشن فنڈ میں غبن کیا ہے ، ایف آئی اے کی اپنے محکمے کے خلاف بھی کرپشن کے 3کیسز کی انکوائری جاری ہے ۔

Comments (0)
Add Comment