اسلام آبادمیں ججزروٹیشن کیلئے سپریم کورٹ کے باہراحتجاج

اسلام آباد ( نمائندہ امت ) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر ججز روٹیشن کے لئے وکلاء نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایک ہفتے میں ہمارے مطالبات منظور کئے جائیں بصورت دیگر آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا ۔ پیر کو ججز روٹیشن نہ ہونے کے خلاف صدر ہائی کورٹ بار جاوید اکبر شاہ اور صدر ڈسٹرکٹ بار ریاست علی آزاد کی قیادت میں وکلاء ریلی کی شکل میں سپریم کورٹ کے باہر پہنچے جہاں انہوں نے دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کے اطراف سکیورٹی کا اضافہ کر دیا گیا ۔ اس موقع پر وکلاء کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے نہ ہونے تک دھرنا جاری رہے گا اور ملک بھر سے وکلاء ہمارے احتجاج میں شامل ہوں گے۔ اس موقع پر وکلاء رہنماوٴں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آزاد عدلیہ کی جنگ لڑی ، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ، عدلیہ کی روٹیشن ہمارا بنیادی حق ہے ، ججز کی ایک جگہ تعیناتی کرپشن کو پروان چڑھاتی ہے ، اٹارنی جنرل سے درخواست کرتے ہیں کہ عدلیہ کو روٹیٹ کرنے میں کوئی مجبوری ہے تو ہم آپ کے ساتھ ہیں ، ہم پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروانے آئے ہیں اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، حکومت اور سپریم کورٹ کو ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں ہمارے مطالبات پورے کرے ، مطالبات نہ مانے گئے تو ہم ڈویژن لیول پہ احتجاج کریں گے ۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کی جنرل باڈی مل بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ، جب تک ججز کی روٹیشن نہیں ہوتی احتجاج جاری رہے گا جس کے لئے آج منگل کو شہداء ہال میں مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔ ادھر وکلاء ہڑتال اور احتجاج کے باعث زیر سماعت سینکڑوں مقدمات بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی جس سے سائلین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

Comments (0)
Add Comment