کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ صحافیوں کے ساتھ مل کر شعبہ تعلیم میں بہتری کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ ایجوکیشن جرنلٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات میں انہوں نے بتایا کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں سال2012ء میں کی گئی تمام بھرتیاں غیر قانونی نہیں تھی لیکن اسامیوں سے زیادہ بھرتیاں ہوئی تھی جس کی جانچ پڑتال کیلئے کمیشن کام کر رہا ہے،انہوں نے کہا کہ بھاری بھرکم اسکول بیگ کے خاتمے کے لئے دنیا بھر میں رائج سب سے بہتر نصابی نظام کو اپنانے پر بات چل رہی ہے،امید ہے کہ جلدی اس پر حتمی فیصلہ ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ان اندرون علاقوں میں کام کرنے کو ترجیح دے جہاں محکمہ تعلیم کے اسکولز نہیں ہیں ،آئی بی اے سکھر سے جے ایس ٹی اساتذہ کا ٹیسٹ ریکارڈطلب کر لیا ہے ضرورت محسوس ہوئی تو دوبارہ بھی ٹیسٹ لیا جا سکتا ہے ، تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے حیدرآباد طرز پر کراچی میں بھی تعلیمی ماہرین پر مشتمل ورکشاپ منعقد کرائیں گے ،بہت جلد سرکاری اسکولوں کا سرپرائز وزٹ کروں گا،نجی اسکولوں سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے پرائیویٹ اسکولوں میں بھی جاؤں گا۔ وفد نے وزیرتعلیم کو اساتذہ کی کارکردگی اور قابلیت کی جانچ کا نظام قائم کرنے اور ہر ضلع میں جدید امتحانی مرکز قائم کرنے کی تجویز دی جسے صوبائی وزیر نے سراہا۔ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ وہ بھی آج سے ایجوکیشن جرنلٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ممبر ہیں کیونکہ دونوں کا شعبہ تعلیم ہی ہے۔ ملاقات کرنے والے وفد میں ایسوسی ایشن کے صدر محمد قاسم، جنرل سیکریٹری رانا جاوید، جوائنٹ سیکریٹری صبا ناز ،کورننگ باڈی کے ممبران حماد حسین، راؤ افنان اور ضیاء قریشی شامل تھے۔