جی ڈی اے نے پی سے سیاسی اشتراک کا امکان مسترد کردیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے مستقبل قریب میں پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی بھی قسم کے ساتھ سیاسی اشتراک عمل کے امکان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ عوام کے حقوق کے لئے منتخب ایوانوں میں پوری قوت کے ساتھ آواز بلند کرتی رہے گا۔جی ڈی اے نے موجودہ احتساب کے عمل کی مکمل حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور تمام بدعنوان عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے ۔جی ڈی اے کا سربراہ اجلاس پیر صاحب پگارا کی زیر صدارت کنگری ہاؤس میں ہوا، جس میں سندھ کی موجودہ سیاسی صورتحال ، پیپلز پارٹی کے خلاف جاری تحقیقات، سندھ کے آئندہ سیاسی منظر نامہ اور اتحاد کے تنظیمی معاملات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں پیر صدر الدین شاہ راشدی، مرتضیٰ خان جتوئی، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، حسنین مرزا ، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم، ڈاکٹر صفدر عباسی، ایاز لطیف پلیجو،سردار علی گوہر خان سردار رحیم، طارق حسن، نصرت سحر عباسی، نند کمار گوکلانی، غوث بخش خان مہر،عرفان اللہ خان مروت اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پیر صدر الدین نے کہا کہ جی ڈی اے کو مزید مستحکم بنانے اور فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔جی ڈی اے کی بہت جلد نچلی سطح پرتنظیم سازی کا عمل شروع کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ مسائل کا شکار ہے اور جن لوگوں نے اسے اس حال تک پہنچایا عوام اور میڈیا کو اس کا اچھی طرح علم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی آواز کوایوانوں میں بلند کریں گے اورمستقبل میں جی ڈی اے اپنا بھرپورکردار ادا کرے گا۔ ایاز لطیف پلیجو نے موجودہ احتساب کے عمل کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا جو سلسلہ چل رہاہے وہ بالکل درست ہے۔قومی خزانہ یا سندھ کے وسائل کو لوٹنے والے کسی بھی رعایت اور نرمی کے مستحق نہیں۔قوم کی دیرینہ خواہش اور مطالبہ ہے کہ کرپٹ لوگوں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کی صورتحال بہت خراب ہے۔گنے کے کاشتکاروں کو فصلوں کی قیمت نہیں مل رہی۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بھرتی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ بے روزگار لوگوں کو میرٹ پر ملازمتیں فراہم اور سیاسی بھرتی سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔اس لیے وہ عہدہ چھوڑ دیں۔وفاقی حکومت سندھ کے عوام کے لیے خصوصی سندھ پیکیج کا اعلان کرے۔اجلاس نے پانی، بجلی اور گیس کے بحران کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کرپشن کے خلاف وفاقی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے 10سال میں سندھ کوتباہ کردیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر صفدر عباسی نے بھی وزیراعلیٰ کے استعفے پر زور دیا جبکہ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ کے مسائل پر توجہ دے اور احتساب کے عمل کو بلاکسی مصلحت اور رکاوٹ کے جاری رہنا چاہیئے۔

Comments (0)
Add Comment