انقرہ/ واشنگٹن(امت نیوز)ترک صدر رجب طیب اردوغان امریکی مشیر قومی سلامتی جون بولٹن پر برس پڑے ۔ اردوغان نے امریکی اتحادی کرد گروہ وائی پی جی کو تحفظ دینے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئےکہا کہ امریکی مشیر نے ترک ہم منصب ابراہم کالن سےمذاکرات میں مطالبہ کر کے سنگین غلطی کی ۔کردوں کو نشانہ بنانے کا امریکی الزام نا قابل یقین ہے ۔ حکمران پارٹی اے کے پی کے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات اور نیو یارک ٹائمز میں شائع کئے گئے کالم اردوغان نے انخلا کا امریکی مطالبہ سراہتے ہوئے کہا کہ وہ شام سےاپنی فوج کی واپسی کے عمل کوبہت محتاط انداز سےسچے اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر مکمل کرے۔بولٹن شام سے امریکی فوجی انخلا کے ٹرمپ منصوبے کو پیچدہ بنا رہے ہیں ۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکی مشیر سلامتی امور کا منگل کو ترک حکام سے ملاقاتوں کے بعد مجھ سے ملے بغیر چلے گئے ۔ہم وائی پی جی سے بھی داعش جیسا سلوک کریں گے ،اگر وہ دہشت گرد ہیں تو ہم ضروری اقدامات کریں گے۔ترک صدرنے دہشت گردی کی نئی تعریف سامنے لانے پر واشنگٹن کی سرزنش کی۔امریکی مطالبے کے مطابق کوئی چیز نہیں ہو گی ۔ہم وائی پی جی کے خلاف جنگ میں کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ہماری نظر میں پی کے کے اور وائی پی جی کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ داعش سے شام کرد عسکریت پسند گروہ وائی پی جی کی لڑائی کی باتیں جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ شام سے واپسی کا اعلان جنگی حربی میں تبدیلی کا عکاس ہے ۔داعش کی تباہی اور خطے پر ایران کے اثر کو کم کرنے کے امریکی عزم کا کوئی متبادل نہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ترک صدر رجب طیب نے امریکی صدر ٹرمپ سے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ داعش کے خلاف امریکی اتحاد میں شامل کردوں کی حفاظت کریں گے۔ترکی سے روانگی سے قبل امریکی مشیر سلامتی امور جان بولٹن کا کہنا تھا کہ شام میں ترکی اپنی فوجی کارروائیاں امریکی مشاورت سے کرے۔ امریکہ اس وقت تک شام سے نہیں نکلے گا ، جب تک ترکی کی حکومت شامی کرد عسکریت پسند گروہ وائی پی جی کے تحفظ کی یقین دہانی نہ کرا دے۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان مرسیڈیز شلاپ کا کہنا ہے کہ انخلا سست پڑ جانے کے باوجود شام سے امریکی فوج کو نکالنے کے معاملے پر ٹرمپ نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔ ان کی پہلی ترجیح امریکی اور اتحادیوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ فوجیوں کی واپسی میں وقت لگے گا۔امریکی صدر کی فرانس کے ہم منصب عمانویل میکرون سے داعش کے خاتمے ،انخلا کے موثر و توانا منصوبے کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔اتوار کو امریکی مشیر سلامتی امور جان بولٹن نے انخلا کی شرائط کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی کو کردوں کی حفاظت کرنی ہوگی۔