اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)وفاقی دارالحکومت میں ایک پارک اینٹوں سمیت غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شعبہ ماحولیات کی ناقص کارکردگی پرمیٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اجلاس میں اراکین نے تنقید کی،جبکہ ماسٹر پلان کی تبدیلی کے لیے کمیٹی میں ایم سی آئی کے دو نمائندوں کو شامل کرنے کی قرارداد منظور ہو گئی،فنڈز دینے کے لیے وفاقی یونین کونسلوں سے ترجیحی منصوبے طلب کر لیے گئے۔میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کا 32واں اجلاس پاک چائنہ فرینڈ شپ سنٹر میں منعقد ہوا جس کی صدارت مئیر شیخ انصر عزیز نے کی۔ اجلاس میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اراکین کے علاوہ چیف آفیسر ایم سی آئی اور متعلقہ شعبوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ کارپوریشن کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی کی منظوری کے پوائنٹ پر ممبر ملک رفیق نے گزشتہ اجلاس کی کارروائی میں غلطیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا جو میں نے نہیں کہا وہ کاروائی میں شامل کیا گیا ہے ہم آنکھیں بند کر کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی کی منظوری نہیں دیں گے۔ فوزیہ ارشد سمیت دیگر اراکین نے بھی میٹنگ منٹس کو درست کیے بنا منظور کرنے کی مخالفت کی۔ چند اراکین نے گزشتہ میٹنگ کی کاروائی نہ ملنے کی شکایت بھی کی۔ میئر نے میٹنگ منٹس کو درست کرنے اور آئندہ ایسی غلطیاں نہ کرنے کی ہدایات کی۔ اجلاس میں شعبہ انوائرمنٹ کی جانب سے بریفنگ سے قبل ہی اراکین نے شعبہ انوائرمنٹ کی ناقص کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انوائرمنٹ کا عملہ کام ہی نہیں کرتا تمام یونین کونسلوں میں خودرو جھاڑیوں اور گھاس کی بھر مار ہے نہ تو گھاس کٹوانے کے لیے مشینری مہیا کی جاتی ہے اور نہ دیگر وسائل اگر عملہ کی بابت پوچھا جائے تو ان سے باز پرس کا طریقہ کا ر ہی واضح نہیں۔ ممبر ملک رفیق نے شعبہ انوائرمنٹ کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت شعبہ کے پاس 63ٹریکٹر ہیں 202پارکس ہیں ٹریکٹر کے ڈرائیور سمیت دیگر عملہ کی تعداد245ہے پارکس ملازمین 576ہیں میری یونین کونسل میں 16ملازمین کام کر رہے ہیں ملازمین حاضری لگا کر غائب ہو جاتے ہیں متعدد ملازمین کام کے اوقات کے دوران دودھ بیچنے کا کاروبار بھی کر رہے ہیں،سرکار سے روزانہ 25لیٹر ڈیزل حاصل کیا جاتا ہے لیکن کام نہیں ہوتا تین سال میں پانچ ملازمین کے علاوہ کسی کو کام کرتے نہیں دیکھا ایم سی آئی کی یونین نہیں ، پھر بھی ملازمین یونین کے نام پر غائب رہتے ہیں، صرف تنخواہ والے دن حاضری لگاتے ہیں ایک پارک کا سارا سامان غائب ہو چکا ہے،ایک پارک اینٹوں سمیت غائب ہو چکا ہے وہاں موجود گارڈز نے اس حوالے سے اپنے افسران کو آگاہ نہیں کیا۔