دوحہ۔اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان طالبان نے امریکہ کے ساتھ آج بدھ کو قطر میں ہونے و الے امن مذاکرات منسوخ کردیے ہیں۔طالبان نے افغان حکام کومذاکرات میں شامل کرنے کی علاقائی طاقتوں کی درخواست بھی مسترد کردی ۔برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق افغان طالبان اور امریکی حکام کے مابین قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 2 روزہ مذاکرات کا دور آج سے شروع ہونا تھا تاہم طالبان کی جانب سے مذاکرات سے انکار کردیا گیا ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ ایجنڈے پر اختلاف کے باعث مذاکرات ملتوی کیے گئے ہیں۔ افغانستان میں مقیم طالبان رہنماؤں نے کہا ہے کہ امریکہ بھی قطر میں مذاکرات ملتوی کرنے پر راضی ہوگیا ہے۔طالبان اور امریکہ کے دو روزہ مذاکرات میں افغانستان سے امریکی انخلاء، قیدیوں کے تبادلے اور اپنے رہنماؤں کی نقل وحرکت پرپابندی ہٹانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال متوقع تھا۔ طالبان نے افغان حکام کومذاکرات میں شامل کرنے کی علاقائی طاقتوں کی درخواست مسترد کردی تھی۔ انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ سترہ سالہ جنگ میں امریکہ ہی ان کا بڑا دشمن ہے۔اس سے قبل افغان طالبان اور امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوچکے ہیں۔ مذاکرات کا آخری دور دسمبر 2018 میں ابوظہبی میں ہوا تھا جس میں سعودی عرب، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے حکام بھی شریک ہوئے تھے۔دریں اثناپاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن پورے خطے کے استحکام کاضامن ہے۔افغان صدرکے نمائندہ خصوصی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے افغان رہنماکوخطے میں استحکام کے لیے پاکستانی کوششوں سے آگاہ کیا۔عمرداودزئی کا اس موقع پر کہناتھاکہ افغانستان کاطول پکڑتامسئلہ صرف مذاکرات سے ہی حل ہوسکتاہے۔