کراچی (رپورٹ : صفدر بٹ) سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال میں 2 افسران کےبیک وقت انتظامی سربراہ ہونے کے دعوے سے انتظامی امورٹھپ ہوگئے ہیں، محکمہ صحت سندھ نے سروسز اور سعود آباد اسپتال کی مشترکہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریحانہ باجوہ کے سروسز اسپتال سے ایک ماہ کی رخصت پر جانے کے سبب ڈاکٹر اجمل کو نیا ایم ایس تعینات کیاتھا اور گزشتہ 2روز سے اسپتال میں دو افسران کے ایم ایس کی حیثیت سے موجود ہونے سے ماتحت افسر و ملازمین شش و پنج میں مبتلا ہیں کہ کس کا حکم مانیں، محکمہ صحت کا واضح حکم نہ ہونے کے سبب آج ہونیوالے میڈیکل بورڈ کے اجلاس پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سروسز اسپتال میں محکمہ صحت سندھ کی سنگین بے قاعدگی سامنے آئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعود آباد اور سروسز اسپتال کی بیک وقت میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ کے سروسز اسپتال سے جبری رخصت پر جانےسے اسپتال میں موجود گریڈ 20کے ڈاکٹر اجمل مغل کو نیا ایم ایس تعینات کیا گیا تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو ڈاکٹر ریحانہ باجوہ اسپتال میں آئیں اور ڈیوٹی اوقات ختم ہونے تک موجود رہیں جبکہ اس دوران ڈاکٹر اجمل مغل بھی اپنے عہدے پر موجود رہے۔ اسپتال میں گریڈ 20کے دونوں افسرمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں، جس سے انتظامی اور طبی امور متاثر ہو رہے ہیں اور افسرو ملازمین پریشانی میں مبتلا ہیں کہ وہ کس کا حکم مانیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے واضح احکامات نہ ہونے سے اسپتال کے امور 2روز سے عملاً معطل ہیں جبکہ جمعرات کو اسپتال میں مختلف کیسز کیلئے معمول کے میڈیکل بورڈ اجلاس پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال کے سابق ایم ایس ڈاکٹر محمود قریشی کی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد اسپتال میں نئے انتظامی سربراہ کی تقرری کرنے کے بجائے محکمہ صحت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کی ایم ایس ریحانہ صبا باجوہ کو سروسز اسپتال کا اضافی چارج بھی دیدیا تھا ۔انتہائی اہمیت کے حامل 2اسپتالوں کیلئے ایک ہی ڈاکٹر کو 2چارج سونپے جانے سے سعود آباد اسپتال کیساتھ سروسز اسپتال کی کارکردگی بھی بری طرح متاثر ہو رہی تھی اور ادویات کے حصول میں مشکلات کے علاوہ ناقص کارکردگی و مالی بے قاعدگی کی متعدد شکایات پر محکمہ صحت نے گریڈ 20کے سائکاٹرسٹ ڈاکٹر اجمل مغل کو نیا سول سرجن کراچی و میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سروسز اسپتال مقرر کیا جبکہ ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ سروسز اسپتال سے ایک ماہ کی جبری رخصت پر چلی گئی تھیں۔ رابطہ کرنے پر ڈاکٹر اجمل مغل نے امت کوبتایا کہ وہ اس پر کچھ نہیں سکتے،محکمہ صحت کے احکامات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا ، جبکہ ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ نے کال اٹینڈ نہیں کی۔