کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف)تاجروں کو خوفزدہ کرکے بھتہ بحال کرنے کیلئے متحدہ سرگرم ہو گئی۔میئر وسیم اختر نے پارٹی کے بلدیاتی نمائندوں کو رابطوں کا ٹاسک دے دیا۔ مسماری نوٹس جاری کرنے کے بعد دکانداروں سے کورنگی،اردو بازار اوربہادر شاہ مارکیٹ سمیت مختلف علاقوں میں میئر کے حق میں بینرلگوانا شروع کر دئیے گئے۔کے ایم سی ذرائع نے بتایا ہے کہ اردو بازار کے اطراف ٹریفک جام کا مسئلہ حل کرنے کیلئے حکام کی جانب سے یوسی 27اور ڈی ایم سی جنوبی کے بلدیاتی نمائندوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ ٹھیلےاور پتھارے ختم کروائے جائیں ،تاہم مرکزی سڑک اور فٹ پاتھ پر قائم تجاوزات ہٹانے کے بجائے انسداد تجاوزات عملے نے اردو بازار اور بہادر شاہ مارکیٹ کے تاجروں کو نوٹس جاری کر دیئے۔ نوٹس میں دکانیں خالی کرنے کا کہا گیا جبکہ انسداد تجاوزات عملے نے دکانداروں کو دھمکایا کہ اگر دکانیں خالی نہ کی گئیں تو مسمار کردی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں بہادر آباد مرکز پرمتحدہ کا جنرل ورکرز اجلاس منعقد کیا گیا،جس میں خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر اہم رہنماوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بلدیاتی نمائندوں کو بھی شرکت کی ہدایت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق بلدیاتی نمائندوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تجاوزات آپریشن کے دوران متاثرہ علاقہ مکینوں اور دکانداروں سے رابطے تیز کردیں اور یقین دلایا جائے کہ ہم اپنے ووٹرز کو کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ علاوہ ازیں میئر کے حق میں بینرز لگوانےکی بھی تاکید کی گئی۔ذرائع کے مطابق مسماری نوٹس جاری کر کے متحدہ نے تاجروں کو خوفزدہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ،تاکہ اس کی آڑ میں بھتہ بحال کیا جا سکے۔ذرائع نے بتایا کہ اردوبازار اور بہادر شاہ مارکیٹ میں انسداد تجاوزات عملے نے مسماری کے نوٹس جاری کیے تو دکانداروں نے احتجاجاً دکانیں بند کردی تھیں ،جس پر یوسی 27کی چیئرمین عابدہ سلطانہ ،وائس چیئرمین وسیم احمد ،کونسلر اسلم قریشی اور نعیم خان سمیت دیگر عہداران نے دکانداروں سے رابطے شروع کئے۔ معلوم ہوا ہے کہ اردو بازار اور بہادر شاہ مارکیٹ کے دکانداروںکو متحدہ کے بلدیاتی نمائندوں نے یقین دہانی کروائی کہ ہم اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اس سلسلے میں میئر کراچی وسیم اختر سے رابطہ کیا جائے گا ۔بعد ازاں بدھ کے روز اردو بازار اور بہادر شاہ مارکیٹ کے تاجروں کو میئرکراچی وسیم اختر کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی کہ فی الحال مذکورہ مارکیٹ میں کسی قسم کا آپریشن نہیں کیاجارہا ، میئر کراچی کی جانب سے یقین دہانی پر اردو بازار اور بہادر شاہ مارکیٹ کے تاجروں نے یوسی چیئر مین عابدہ سلطانہ کو فون کرکے شکریہ ادا کیا جس پر یوسی چیئرمین اور دیگر عہداران نے مارکیٹ ایسوسی ایشن کو ہدایت جاری کی کہ مارکیٹ میں ”شکریہ میئرکراچی وسیم اختر “ کے بینرز آویزاں کئے جائیں اور بتایا کہ چندگھنٹوں بعد یوسی انتظامیہ اور متحدہ رہنما مارکیٹ کا سروے کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ یوسی چیئرمین اور دیگر افراد نے مارکیٹ ایسوسی ایشن کے عہداران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بتایا کہ ہم نے میئرکراچی وسیم اختر کو پیغام بھیجا تھا کہ اردو بازار کے تاجر ہمارے ووٹر ز ہیں ۔ ان کے خلاف کسی قسم کی زیادتی نہ کی جائے ، جس کے بعد ہی آپریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق بہادر شاہ مارکیٹ نالے کے اوپر قائم نہیں ، تاہم اس کے باوجود وہاں کے دکانداروں کو نوٹس جاری کئے گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ انسداد تجاوزات عملے نے بہاد ر شاہ مارکیٹ میں تاجروں کو دھمکانے کے لئے نوٹس جاری کئے ، جبکہ بہادر شاہ مارکیٹ میں درجن سے زائد مکانات بھی موجود ہیں جو کے ایم سی ملازمین کے زیر استعمال ہیں ،تاہم انہیں کسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا ۔دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ متحدہ کی اعلیٰ قیادت کے حکم پر کورنگی سمیت دیگر علاقوں میں بلدیاتی نمائندوں نے دکانداروں سے میئرکراچی کے حق میں بینرز آویزاں کروانا شروع کردیئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں بلدیہ عظمیٰ کراچی،ڈی ایم سی کورنگی اور کے ڈی اے کے ملازمین نے ضلع کورنگی کی حدود میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا۔ انسداد تجاوزات کا عملہ جب کورنگی کلو چوک پہنچا تو انہیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد سیکورٹی اداروں کی مدد سے مذکورہ مقام پر آپریشن کیا گیا۔ کلو چوک کے اطراف دکاندار اور مکینوں نے کے ایم سی اور میئر کراچی کے خلاف نعرے بازی کی ۔ بعد ازاں انسداد تجاوزات عملے نے کورنگی 5کے اطراف آپریشن شروع کیا تو انہیں وہاں بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ مذکورہ احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی ،جو میئرکراچی کے خلاف نعرے بازی کررہی تھیں۔ انسداد تجاوزات عملے نے خواتین کو یقین دہانی کروائی کہ آپریشن صرف نالوں کے اوپر قائم تجاوزات کے خلاف کیا جارہا ہے ،تاہم مکینوں کے احتجاج کے باعث نمائشی کارروائی کو روک دیا گیا اور میئرکراچی وسیم اختر کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا گیا جس پر ہدایت ملی کہ آپریشن کورنگی ساڑھے 5نمبر سے شروع کیا جائے جو 6نمبر تک جاری رہے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ کورنگی میں کچھ مکینوں کے گھر بھی مسمار کئے گئے ،جس کے بعد علاقہ مکینوں نے متحدہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ میئر کراچی اپنے خطاب میں یہ بات بار بار کہتے رہے ہیں کہ ایک بھی گھر مسمار ہوا تو وہ مستعفی ہو جائیں گے تاہم کورنگی میں درجن سے زائد مکانات مسمار کئے جانے کے باوجود وسیم اختر عہدے پر براجمان ہیں۔