کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے پی ایم ڈی سی سے متعلق جاری کئے گئے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے اسے طبی تعلیم اور ملک کے نظام صحت کیلئے تباہی کا باعث قرار دیا ہے ، ڈاکٹر رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے آئین کے تحت 120یوم کے اندر فوری الیکشن کے ذریعے ممبران کا انتخاب کیا جائے تاکہ پی ایم ڈی سی کے معاملات شفاف و جمہوری انداز میں چلائے جا سکیں ۔ بدھ کو پی ایم اے ہاؤس میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر اکرام احمد تنیو ، سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد ، ڈاکٹر غفور شورو اور سابق ممبر پی ایم ڈی سی ڈاکٹر جمال شیخ سمیت دیگر نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ڈی سی کو غیر جمہوری انداز میں چلانے کیلئے جمہوری حکومت نے 17ممبران کی سلیکشن کے ذریعے لگانے کیلئے جو آرڈیننس جاری کیا گیا اس کی توقع نہیں تھی اور اس غیر قانونی اقدام کو ہم تسلیم نہیں کرتے ۔ پی ایم اے کے رہنما پی ایم ڈی سی کے معاملے پر صدر عارف علوی جو کہ خود ڈاکٹر ہیں ان سے ملے تھے اور انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا تاہم صدر کا وعدہ پورا نہ ہوا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ اس غیر آئنی اقدام کے خلاف حکومتی و حزب اختلاف کی جماعتوں اور سینٹ کے اراکین سے ملاقاتیں کرنے سمیت ہر فورم پر رائے عامہ ہموار کریں گے تاکہ اس غیر آئنی آرڈیننس کو حکومت واپس لینے پر مجبور ہو۔