مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق اسرائیلی وزیر گونن سیگیو نے ایران کیلئے جاسوسی کا اعتراف کرلیا۔اسرائیلی حکام کے مطابق گونن نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ ایران کو بے وقوف بنا کر ایک ہیرو کے طور اپنے ملک آنا چاہتا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2005میں گونن سیگیو کو 30ہزار نشہ آور کیپسولز ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے ہالینڈ سے اسمگل کرنے کے جرم میں 5برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 2007میں رہائی کے بعد نائیجیریا میں ڈاکٹری کرنے کی اجازت دے دی ۔ اسرائیلی ادارے شِن بیٹ، نے کہا تھا کہ سابق وزیر توانائی گونن سیگیو کے ایران سے رابطے نائیجیریا میں قیام کے دوران 2012میں قائم ہوئے اور وہ دو مرتبہ ایران میں جاسوسی کے افسران سے ملنے بھی گیا تھا۔ گونن سیگیو کو خفیہ اطلاعات پہنچانے کا نظام بھی دیا گیا تھا جس کے ذریعے وہ توانائی کے شعبہ، اسرائیل کی سیکورٹی کی تنصیبات اور اداروں کی معلومات فراہم کرتا تھا۔اسرائیلی حکام کے مطابق گونن سیگیو نے جاسوسی کا جُرم قبول کیا ہے، تاہم اس نے اسرائیلی حکام کو بتایا ہے کہ وہ ایران کو بے وقوف بنا کر ایک ہیرو کے طور اپنے ملک آنا چاہتا تھا۔ اس پر دشمن کی مدد کرنے کا الزام ہٹا لیا جائے۔اسرائیل کے وزیرِ انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اعتراف جرم کے بعدگونن کو 11برس قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔دوسری جانب ایران کی جانب سے تاحال کسی ردِّ عمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔