کراچی(اسٹاف رپورٹر/مانیٹرنگ ڈیسک) شہر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے بغیر فٹنس والی گاڑیوں اور ناقص سلنڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن پر اسکول وین ڈرائیورز نے جمعرات کو ہڑتال کی ، جس کے باعث طلبا و طالبات کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور اسکولوں میں حاضری کم رہی۔والدین کو خود بچوں کو اسکول چھوڑنا پڑگیا۔ والدین نے حکومت سے وین ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔دوسری جانب وینز ڈرائیور نے دھمکی دی ہے کہ اگر مطالبات نہیں مانے گئے، تو ہڑتال کا دائرہ وسیع کردیا جائےگا۔ تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی اسکول وینز کے خلاف حرکت میں آگئی ، تو اسکولز وین ڈرائیورز ایسوسی ایشن نے جمعرات کو شہر بھر میں ہڑتال کردی۔ اسکول وینز مالکان کی جانب سے سلنڈرز نکالنے کے خلاف لکی اسٹار سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔بعدازاں پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جس پر گاڑیوں سے سلنڈر نہیں ہٹانے کا نعرہ درج تھا۔پریس کلب کے اطراف پولیس اور رینجرز کی نفری موجود تھی۔اس موقع پر وینز ڈرائیورز کو پولیس نے انتباہ دیا کہ پرامن احتجاج کیا جائے ، بصورت دیگر لاٹھی چارج ہوگا۔وینز مالکان کے مطابق سی این جی دیگر گاڑیوں میں بھی ہے، تو پھر صرف ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کیوں کیا جا رہا ہے۔ڈرائیورز نے کہا کہ ٹریفک پولیس ڈرائیورز کو ہراساں اور پکڑ دھکڑ کررہی ہے ۔مہنگائی کے دور میں گاڑیاں پٹرول پر نہیں چلاسکتے۔انہوں نے کہا کہ کیاگارنٹی ہے پٹرول اور ڈیزل کی گاڑی میں آگ نہیں لگ سکتی۔حکومت ڈھائی لاکھ روپے دے ، تو ہر گاڑی ڈیزل پر کرالیں گے۔اسکول وینز مافیا نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے ۔بعد ازاں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور ہڑتال ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔وین ڈرائیورز کے احتجاج کے باعث بچے رل گئے اور اسکولوں میں بچوں کی حاضری کی تعداد انتہائی کم رہی۔ کچھ بچوں کو والدین نے اسکول چھوڑا۔والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وین ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ اورنگی میں مدرسہ کی گاڑی میں آگ لگنے کے بعد اسکول وینز پر ٹریفک پولیس کی جانب سے نظر رکھی جا رہی ہے ۔چالان کرنے اور مناسب حفاظتی انتظامات والی گاڑیاں ضبط کرنے پر ڈرائیور سراپا احتجاج بن گئے۔