لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق آرمی چیف جنرل (ر)اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی، پیراگون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر ندیم ضیا اور خالد حسین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کوسماعت کے دوان جج سید نجم الحسن کے سامنے بیورو کریٹ فواد حسن فواد سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے جب کہ شہباز شریف کی طبی رپورٹ جمع کرائی گئی۔ جس میں سپرنٹنڈنٹ کوٹ للھپت نے مؤقف اختیار کیا کہ قائد حزب اختلاف کو مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا جب کہ انہیں آج ہی میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنا ہے۔ استدعا ہے کہ ریمانڈ میں توسیع کرے۔جس پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کر دی اور انہیں 24 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ اگر میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو آنے کی اجازت دی تو انہیں بھی کوئی اعتراض نہیں۔البتہ نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے اعتراض اٹھایا کہ مقدمے کو تاخیر کا شکار کیا جا رہا ہے، کیونکہ گزشتہ سماعت پر بھی ملزم کی غیر حاضری کا یہی عذر پیش کیا گیا تھا۔سماعت کے دوران پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر انہوں نے ملزمان کامران کیانی، خالد حسین اور ندیم ضیا کے گھر پر چھاپا مارا لیکن ان کے گھر پر تالا ہے۔خدشہ ہے یہ تمام لوگ کہیں فرار ہو چکے ہیں۔عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کا عمل شروع کرنے کی ہدایت دی جائے۔عدالت نے کامران کیانی، خالد حسین اور ندیم ضیا کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اخبارات میں اشتہار شائع کرکے ملزمان کو 11 فروری تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اشتہار شائع ہونے کے باوجود ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو ان کی جائیداد ضبط کرکے مزید وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔