عدن (امت نیوز) یمن میں فوجی پریڈ کے دوران حوثی باغیوں کے ڈرون حملے میں7 یمنی فوجی ہلاک، جبکہ چیف آف اسٹاف اور کئی سینئر افسران سمیت 20 دیگر فوجی زخمی ہوگئے۔ حملے کے فوری بعد امدادی آپریشن کرکےزخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔دوسری جانب سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد149 تک پہنچ گئی ہے- بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حوثی باغیوں نے بندرگاہی شہر عدن میں واقع’العند‘ فوجی اڈے پر جاری پریڈ کو بم بردار ڈرون سے نشانہ بنایا۔ مقامی میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ جیسے ہی پریڈ شروع ہوئی، فضا میں 90فٹ کی بلندی پر اچانک ایک ڈرون نمودار ہوا اور اس نے دھماکہ خیز مواد سے مرکزی اسٹیج کو نشانہ بنایا، زوردار دھماکے سے تقریب میں بھگدڑ مچ گئی، حملے میں یمنی فوج کے7سپاہی موقع پر ہلاک جبکہ آرمی چیف اور سینئر افسران سمیت 20سے فوجی زخمی ہوگئے۔ حملے کے وقت یمنی حکومتی فوج کی مرکزی قیادت پریڈ دیکھنے کیلئے تقریب میں شریک تھی۔ یمنی حکام نے حملے میں7ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں سینئر قیادت سمیت 20دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے، جن میں چیف آف اسٹاف جنرل عبداللہ النخی، یمنی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ محمد صالح تاماح، سینئر ملٹری کمانڈر محمد جواز اور لاحیج کے گورنر احمد الترکی بھی شامل ہیں۔ حوثی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ڈرون میں 70سے 100کلوگرام دھماکہ خیز مواد موجود تھا، جس نے مرکزی اسٹیج پر یمنی فوجی قیادت کی جاسوسی کے بعد فضا سے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ حوثی ملیشیا کے سربراہ عبدالمالک حوثی نے اعلان کیا تھا کہ وہ دشمنوں کے خلاف میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔ دوسری جانب یمن میں سرکاری افواج اور حوثی باغیوں میں مسلسل شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 149تک پہنچ گئی ہے۔