سیاسی دباؤ کے باعث چیئر مین سی ڈی اے نے چھٹی لے لی

اسلام آباد(اویس احمد) وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے) کے چیئرمین افضل لطیف نے چار ماہ کی چھٹی لے لی ، جس کے بعد وفاقی حکومت نے ان کی جگہ چیف کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی کو چیئرمین سی ڈی اے کا عارضی چارج دے دیا ۔ ذرائع کے مطابق سی ڈی اے چیئرمین افضل لطیف پر وفاقی دارالحکومت کے زون تھری مارگلہ ہلز نیشنل پارک اور بنی گالہ جیسے علاقوں میں قائم غیر قانونی تعمیرات کو قانونی حیثیت دینے کے لیے حکمران جماعت کے بعض رہنمائوں کی جانب سے شدید دبائو تھا۔ تاہم افضل لطیف نے غیر قانونی تعمیرات کو قانونی حیثیت دینے سے سختی سے انکار کر دیا اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کو قانونی حیثیت دینے کے لیے پہلے اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کرے۔ اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں کسی قسم کی تعمیرات ممنوع ہیں۔ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں مارگلہ ہلز کے علاوہ بنی گالہ کا تقریباً تمام علاقہ بھی شامل ہے، جہاں گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہزاروں غیر قانونی گھر ، مارکیٹیں اور فارم ہائوس تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران بنی گالہ میں بھی تجاوزات و غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کیا گیا، تاہم وفاقی دارالحکومت کے ماسٹر پلان کے مطابق بنی گالہ میں ہونے والی تمام تعمیرات غیر قانونی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سی ڈی اے کے چیئرمین افضل لطیف نے زون تھری میں بنی گالہ سمیت دیگر علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے پہلے ماسٹر پلان میں تبدیلی کرنے کو کہا تھا۔ تاہم ذرائع کے مطابق افضل لطیف نے شدید سیاسی دبائو کے سامنے جھکنے کی بجائے چار ماہ کی چھٹی لینے کو ترجیح دیتے ہوئے ایکس پاکستان لیو حاصل کر لی، جس کے بعد کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی کو چیئرمین سی ڈی اے کے عہدے کا عارضی چارج دے دیا گیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت چیئرمین سی ڈی اے کو انتظامی عہدے سے تبدیل کرتے ہوئے سیاسی عہدہ بنانے کے لیے بھی تیاری کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے ضروری قانونی ترامیم بھی کی جا چکی ہیں۔ یاد رہے اس سے قبل سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ بھی بنی گالہ میں ہونے والی تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے چکی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment