7 تھانوں کی سرپرستی میں بانڈ پرچی جوا جاری

کراچی(نمائندہ خصوصی) شہر کے 7 تھانوں کی سرپرستی میں بانڈز پرچی جوئے کا دھندا عروج پر پہنچ گیا، پولیس نے رشوت کے عوض آنکھیں بند کرلیں، بانڈز پرچی جوا کی قرعہ اندازی مہینے میں دو بار ہوتی ہے پولیس ہر ڈ قرعہ اندازی کا الگ بھتہ لیتی ہے، سب سے زیادہ بانڈز پرچی جوا کھارادر میں کھیلا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی کلیم امام کے شہر بھر سے منشیات وجوئے کے اڈوں کے خاتمے کے احکامات پولیس نے ہوا میں اڑاتے ہوئے 7 تھانوں کی حدود میں بانڈز پرچی جوا کے کاروبار کی سرپرستی شروع کردی ذرائع نے بتایا ہے کہ کھارادر، مبینہ ٹا ؤن، گلشن اقبال، گبول ٹاؤن، عزیز آباد، نیو کراچی صنعتی ایریا اور سپر مارکیٹ تھانوں کی حدود میں بانڈز پرچی جوا کا دھندا عروج پر ہے، ذرائع نے بتایا کہ کھارادر کی چھیپا گلی میں بانڈز پرچی جوا کا سب سے بڑا کاروبار ہوتا ہے جہاں ہر ماہ کی پہلی اور 15 تاریخ کو بانڈز پرچی کا ڈرا کرایا جاتا ہے، جہاں سے پولیس کے بیٹر شبیرا اور آچر بانڈز پرچی والوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں، کھارادر میں بانڈز پرچی جوا کا سب سے بڑا کام تنو میمن کا ہے جو ماضی میں درخشاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوچکا ہے، جبکہ اس کے دو کارندوں پپو اور مٹھو بھی بانڈز پرچی کے دھندے میں ملوث ہیں، ذرائع نے بتایا کہ تنو میمن ہر ماہ جوا چلانے کے عوض پولیس کو ماہانہ 15000 سے 20000 روپے بھتہ دیتا ہے۔ مبینہ ٹاؤن راجپوت کالونی میں نند اور خالد بانڈز پرچی کا جوا کھلے عام چلارہے ہیں ، جو پولیس کو ہر ڈرا کے 6 سے 8 ہزار روپے تک بھتہ دیتے ہیں، ذرائع کے مطابق نند اور خالد رہائشی علاقے میں بانڈز پرچی کا جوا چلا رہے ہیں متعدد بار شکایت کے باوجود تاحال پولیس کارروائی سے گریزاں ہے، ذرائع نے بتایا کہ گلشن اقبال کے اسلم ہوٹل والی گلی کچی آباد ی کے گھر میں حنیف جوا اور سٹہ چلا رہا ہے ،جبکہ پولیس حنیف سے ماہانہ دس سے بیس ہزار روپے بھتہ لیتی ہے ان کی جانب سے جوئے سٹے کے اڈوں پر کارروائی کے احکامات کی صورت میں متعلقہ پولیس حنیف کو پیشگی اطلاع دے دیتی ہے۔ گبول ٹاون کے علاقے شفیق کالونی میں فضل پٹھان بانڈز پرچی جوا چلارہا ہےجہاں سے پولیس ماہانہ 15000 سے 20000 روپے تک بھتہ لیتی ہے ، سپر مارکیٹ تھانے کے علاقے ارم بیکری کے قریب صابر بانڈز پرچی کا جوا چلاتا ہے جہاں سے پولیس ہر ماہ 8 سے 10ہزار روپے بھتہ وصول کرتی ہے، یاسین آباد پل کے قریب کچی آبادی میں بشیر بنگالی جبکہ حسین آباد میں ہارون، سلیم، رفیق، جنید اور شفیق کھلے عام بانڈز پرچی جوا چلا رہے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقوں میں بانڈز پرچی جوا کے کھلے عام دھندے سے وہاں کے مکین سخت اذیت کا شکار ہیں اور متعدد بار پولیس کو شکایات کرنےکے باوجود بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیںکی گئی ، اسی طرح نیو کراچی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے گودھرا اسپتال کے قریب گلیوں میں فضل بنگالی جبکہ صبا سینما کے قریب شاہ عالم کا بانڈز پرچی جوا عروج پر ہے جہاں سے پولیس ماہانہ 7 سے 10 ہزار روپےبھتہ وصول کرتی ہے۔

Comments (0)
Add Comment