نجی ریسٹورنٹ سے متعلق کنٹونمنٹ قوانین پر وفاق-سندھ سے دلائل طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد کلفٹن میں نجی ریسٹورنٹ سیل کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے کنٹونمنٹ قوانین سے متعلق دلائل طلب کرلئے۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں قائم 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ریسٹورنٹ اور گودام کنٹونمنٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ ایریزونا گرل کو لائسنس بھی کنٹونمنٹ نے جاری کیا۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اتنا بڑا واقعہ ہوگیا، کنٹونمنٹ والے آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہوئے تھے؟ کیا کنٹونمنٹ والے تربوز بیچنے کیلئے بیٹھے ہیں؟ عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے وضاحتی دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی۔ جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل بینچ کے روبرو گارڈن ویسٹ سے ملحقہ11سڑکوں کی بندش اور تجاوزات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ کے ایم سی حکام کی ملی بھگت سے غیرقانونی مکانات تعمیر کرکے کئی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔ کے ایم سی افسر نے بتایا کہ عدالتی حکم پر تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری ہے۔ سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جارہا ہے۔ عدالت نے حکام کو 24جنوری تک جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھپلپوٹو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل بینچ کے روبرو لاپتہ افراد کی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ شہری غیاث احمد کو واٹر پمپ ایف بی ایریا سے 4جنوری کو حراست میں لیا گیا۔ کئی روز گزرنے کے باوجود غیاث لاپتہ ہے بازیاب کرایا جائے۔ عدالت نے محکمہ داخلہ ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے شہری کو بازیاب کراکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے ایم کیوایم حقیقی کے کارکن کے قتل میں سزا کیخلاف متحدہ کے ٹارگٹ کلر سعید بھرم کی اپیل کی سماعت وکیل صفائی کی عدم حاضری کے باعث 11فروری تک ملتوی کردی۔

Comments (0)
Add Comment