وارسا (امت نیوز) پولینڈ کی پولیس نے جاسوسی کے الزام میں چین اور پولینڈ کے 2 شہریوں کو گرفتار کرلیا، زیر حراست شخص چینی ٹیلی کام کمپنی ‘‘ہواوے’’ کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے۔ ہواوے کمپنی نے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری پر تبصرے سے انکار کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ پولینڈ کی داخلہ سیکورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی الزامات پر اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی۔ پولش سیکورٹی سروس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کو 3ماہ تک حراست میں رکھا جائے گا۔ مقامی میڈیا کے مطابق پولینڈ میں واقع ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا میں سرچ آپریشن کیا گیا ہے، جہاں ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔ چینی کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن ممالک میں ہماری برانچز ہیں ہم وہاں کے تمام قوانین کی پاسداری کرتے ہیں۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ، امریکہ اور آسٹریلیا نے ہواوے کو اپنے5جی موبائل نیٹ ورک میں شامل ہونے سے روک دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے حریف ممالک کی جاسوسی کر رہا ہے، تاہم ہواوے نے الزامات کی تردید کی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس یکم دسمبر کو ہواوے کے بانی کی بیٹی مینگ وین زوا کوکینیڈا سے حراست میں لیا گیا تھا۔