لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک، بھارت آبی تنازع میں پیش رفت سامنے آئی ہے اور تقریباً 4 ماہ طویل انتظار کے بعد بھارت نے دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبوں کے پاکستانی ماہرین سے معائنے کے لیے گرین سگنل دے دیا۔وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اس اقدام کو ’اہم پیش رفت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 27 جنوری سے یکم فروری کے درمیان پاکستانی کمشنر برائے انڈس واٹر مہر علی شاہ کی سربراہی میں ایک وفد دریائے چناب پر منصوبوں کے معائنے کے لیے دورہ کرے گا۔اپنے ٹوئٹس میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ ہم بھارت کی جانب سے اس جزبے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور دیگر حل طلب مسائل کے لیے بھی اسی جذبے کی توقع کرتے ہیں‘۔فیصل واوڈا نے مزید لکھا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں سے تنازع چل رہا ہے، لیکن ہماری مسلسل کوششوں کے باعث نئی دہلی پاکستانی ماہرین کے دورے پر راضی ہوگیا ہے۔دوسری جانب پاکستان کمشنر مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ماہرین اپنے دورے میں دریائے چناب پر بننے والے 1000میگا واٹ پکل دل اور 48میگا واٹ کے لوئر کالنل معائنہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔مہر علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے دیگر منصوبوں کے معائنے کےحوالے سے بھی مثبت اشارے دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں بھارت نے 1000میگا واٹ پکل دل اور48میگا واٹ کے لوئر کالنل کے 2 ہائیڈرو پاور منصوبوں کا پاکستانی ماہرین سے معائنہ کرانے کا وعدہ کیا تھا۔تاہم کئی مہینوں سے بھارت اپنے وعدے کو پورا کرنے سے قاصر تھا جبکہ پاکستان کی جانب سے کئی مرتبہ بھارست سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ پاکستانی ماہرین کو دریائے چناب پر منصوبوں کے معائنے کی اجازت دے۔