کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ آپریشن کے دوران چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث اسلم اچھو کے 5 ساتھیوں کو گرفتار کرلیا، جن کا تعلق کالعدم بی ایل اے سے ہے۔دہشت گردوں سے بارودی مواد ، راکٹ لانچر اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ گزشتہ روز نیوٹاؤن میں واقع ڈی آئی جی ایسٹ کے دفتر میں ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیر شیخ نے ڈی آئی جی عامر فاروقی، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر،ایس پی ڈاکٹرفاروق اور دیگر افسران کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس میں بتایا کہ 23 نومبر کو چینی قونصل خانے پر دہشت گرد حملہ ہوا تھا، جس کے حوالے سے تحقیقات جاری تھیں۔جمعہ کو پولیس،ایس ایس یو اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تیسرٹاؤن صادق بلوچ گوٹھ میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے قونصل خانے پر حملے میں ملوث کالعدم تنظیم بی ایل اے کے 5 دہشت گردوں عبداللطیف ولد عبدالرشید ،حسنین ولد عبدالقیوم ،عارف عرف نادر ولد عبدالستار،ہاشم عرف علیم ولد مہر دل ،اسلم مغیری ولد محمد عالم کوگرفتار کرکے 3 کلاشنکوف، 3 دستی بم، 2 ٹی ٹی پستول،2 راکٹ لانچر کے گولے، ڈیڑھ کلو بارودی مواد، بھاری تعداد میں گولیاں، انجن نما گیئر بکس برآمد کرلیا۔انہوں نے بتایا کہ حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کے علاوہ تمام دہشت گردوں کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔حملے میں استعمال اسلحہ ریلوے کے ذریعے کوئٹہ سے کراچی لایا گیا اور بلدیہ ٹاؤن میں سہولت کار مکینک کے گھر پر رکھا گیا۔استعمال ہونے والی گاڑی کئی ہاتھوں میں فروخت ہوتی رہی۔انہوں نے کہا کہ حملے کا منصوبہ افغانستان میں بنایا گیا اور ماسٹر مائند بی ایل اے کا کمانڈر اسلم عرف اچھو ہے، جس کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔حملے کے سہولت کار پریڈی اور لیاری کے مختلف ہوٹلوں میں رہتے رہے، لیکن بلدیہ ٹاؤن میں اصل گھر عارف نامی دہشت گرد کا تھا۔کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ دہشت گردی کے منصوبے میں ’’را‘‘ ملوث ہے اور افغانستان نے ماسٹر مائند تیار کیا۔حملے کا مقصد سی پیک اور چین پاکستان کے تعلقات کو سبوتاژ کرنا تھا۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد عبداللطیف اور حسنین ریکی کرتے تھے۔انہیں معلوم تھا کہ کب دروازہ کھلتا ہے اور لوگ کیسے جمع ہوتے ہیں۔دہشت گرد کشتی (بوٹ) کے انجن میں اسلحہ چھپا کر ٹرین کے ذریعے کینٹ اسٹیشن سے لائے تھے۔اس سلسلے میں ریلوے حکام کو خط لکھا جا رہا ہے کہ وہ اپنے نظام کو مزید مؤثر بنائیں، تاکہ اسلحہ کی ترسیل کو روکا جا سکے۔ دہشت گرد جعلی قومی شناختی کارڈ پر کراچی آئے تھے ۔اس سلسلے میں ایف آئی اے کو خط لکھا جارہا ہے کہ نادرا اپنا سسٹم مزید مربوط اور مضبوط کرے۔امیر شیخ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عارف کوئٹہ میں قتل اور دہشت گردی میں پولیس کومطلوب تھا اور 5 لاکھ روپے سر قیمت بھی مقرر ہے۔انہوں نے بتایا کہ قائد آباد دھماکے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قتل کی 2 مختلف پہلوؤں پر تفتیش کر رہے ہیں۔دریں اثنا آئی جی ڈاکٹر کلیم امام نے بی ایل اے دہشت گردوں کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کو شاباشی دی اور 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے ۔