کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ بارہ مئی سے متعلق 4مقدمات میں ملزم عبدالزاہد کو نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا ، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی ، آئندہ سماعت پر ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے ۔ہفتے کے روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ 12مئی کے 4 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر پرضمانت پر رہا ملزمان میئر کراچی وسیم اختر ، محمد ناصر ، محمد عمران عرف رنگریز، سید سلمان رضوی ، ذوالفقار علی ،ذاکر ، انوار الحسن ،محمد عباس ، فیصل وہاب ،سہیل رانا ، عبدالسلام ،محمد حنیف عرف گاڈا، اظہر قریشی ، ظفر ،ناظم اختر ، ناصر ضیا ،محمود خان ، ارشد بیگ ،فرحت اللہ اورمحمد اسلم عرف اسلم کالا پیش ہوئے ، اس موقع پر جیل حکام کی جانب سے ملزم عمیر صدیقی کو بھی پیش کیا گیا ۔کیس میں مفرور ملزم عبدالزاہد کو بھی گرفتاری کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ دوران سماعت عدالت نے ملزم عبدالزاہد کو4 مقدمات سے متعلق کیس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی۔دوسری جانب میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جہاں آپریشن ہوا ہے وہاں سولڈ اسٹرکچر نہیں قائم ہوا، ہاں یہ ضرور ہے کہ پتھارے واپس لگ گئے ہیں،اب انہیں ہٹانا پولیس کا کام ہے۔میئر کراچی نے فاروق ستار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار اللہ اللہ کریں،اب وہ وقت ختم ہو گیا ہے، فاروق ستار نے خود اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے۔وسیم اختر نے دعویٰ کیا کہ ہم سندھ حکومت کے عدم تعاون کے باعث شہریوں کی خدمت بہتر انداز میں نہ کر سکے۔