کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ملک بھرکے ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصداضافے پر گہر ی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلیف دینے کے بجائے ادویہ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیاگیا ہے،جو پہلے ہی عوام کی قوت خرید سے باہر تھیں،افسوسناک بات یہ ہے کہ زندگی بچانے والی ادویات بھی مہنگی کی گئی ہیں، ایسی صورتحال میں جب سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کا شدید فقدان ہے،عوام کی مشکلات بڑھیں گی۔پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے پریس کانفرنس میں بتایاکہ ملک کی 50 فیصد سے زائد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، یہ لوگ علاج کیلئے سرکاری اسپتالوں میں آتے ہیں، جہاں کی حالت زار کسی سے چھپی نہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اسپتالوں میں بہتری پیدا کرکے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ دوا ساز اداروں کو ٹیکس چھوٹ اور خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کی جائے۔مختلف ویکسین اور ادویات کیلئے خام مال ملک میں ہی تیار کیا جائے اورجعلی ادویہ و اسمگلنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ وفاق قیمتوں میں اضافہ واپس لے تاکہ عوام کو ریلیف ملے، جو پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں ۔