ٹنڈوآدم (نامہ نگار) گوہرشاہی فتنے نے ایک بار پھر کوٹری اور حیدرآباد میں ارتدادی سرگرمیاں شروع کر دیں۔ کارندے خود کو بریلوی ظاہر کر کے مسلمانوں کو گمراہ کرنے لگے ہیں، جس پر مجلس تحفظ ختم نبوت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے سربراہ اور گوہرشاہی کوعدالت سے توہین رسالت کے جرم میں سزا دلوانے والے ممتاز عالم دین علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد طاہر مکی، صاحبزادہ محفوظ الرحمان شمس، قاری محمد عارف نے کہا ہے کہ انجمن سرفروشان اسلام کے بانی اور بدترین گستاخ رسول ریاض احمد گوہر شاہی جسے انسداددہشت گردی میرپورخاص کی خصوصی عدالت نے توہین رسالت، توہین قرآن، توہین اسلام اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کے جرائم ثابت ہونے کے بعد تین بار عمر قید کی سزا سنا چکی ہے، لیکن اسکے پسماندگان اب تک خود کو مسلمان ظاہر کرکے مسلمانوں کو مرتد بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور گوہر شاہی کو امام مہدی کہہ کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بریلوی مکتب فکر کے جید علماءاور مفتیان کرام جنمیں علامہ شاہ احمد نورانی الصدیقی مرحوم ،شاہ اویس نورانی ،ڈاکٹر ابولخیرمحمد زبیر نے بھی ریاض احمد گوہرشاہی کو کافرقراردیاہے پھر کس طرح کسی کافر کو امام ماننے والے مسلمان ہوسکتے ہیں؟ انہوں نے حکومت سے سرگرمیاں رکوانے کا مطالبہ کیا اور سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ ان سرگرمیوں پر از خود نوٹس لے۔ اور اسکے خلاف قانونی اور آئینی پابندی عائدکرے بصورت دیگر اس سے ملکی حالات خراب ہوسکتے ہیں۔