لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کوٹ لکھپت جیل میں العزیزیہ ریفرنس میں7سال کی سزا کاٹنے والے مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف سےان کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے جیل میں ان سے ملاقات کی،ڈاکٹرعدنان نے نواز شریف سے صحت کےبارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ذاتی معالج نے نوازشریف کواسپتال میں داخل ہو کرتفصیلی چیک اپ کرانےکا مشورہ دیا جسےسابق وزیراعظم نے قبول نہیں کیا۔نواز شریف نے کہا کہ وہ کسی اسپتال میں نہیں جائیں گے۔ڈاکٹرعدنان نے نواز شریف سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بازوں میں وقفے وقفے سے درد کی تشخیص ضروری ہے،ڈاکٹر عدنان نے ای سی جی، بلڈ اور پیشاب سمیت تمام بنیادی ٹیسٹ کرانےکامشورہ دیا،نواز شریف نے موقف اپنایا ہے کہ جو بھی ٹیسٹ کرنےہیں سب جیل میں کیےجائیں۔وہ کسی اسپتال میں نہیں جائیں گے۔ذرئع کے مطابق ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ کہاں علاج کرنا ہے۔ ڈاکٹرعدنان نے میاں نوازشریف کا 2 گھنٹے معائنہ کیا اس موقع پرجیل ہسپتال کی ڈاکٹر انعم اور سپرنٹنڈنٹ جیل بھی موجود تھے۔ طبی معائنے کےدوران نوازشریف کا بلڈپریشر 90/ 130اورشوگر180تھی۔ ڈاکٹرعدنان نےنوازشریف کےبلڈ ٹیسٹ اور یورک ایسڈ کا ٹیسٹ کروانےکا مشورہ دیا ہے۔جیل انتظامیہ کل پیرکے روز نوازشریف کے بلڈ ٹیسٹ، ای سی جی سمیت دیگر 3 ٹیسٹ کرائے گی۔