کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) دماغی دوروں و دیگر ذہنی امراض کی ادویات کی بلیک مارکیٹنگ عروج پر ہے۔شہریوں کوکئی سو فیصد زائد پر یہ دوائیں بیچی جا رہی ہیں ۔ان دواؤں میں سکون بخش و خواب آور ادویات ہیں ،جنہیں مریضوں نے لازمی استعمال کرنا ہو تا ہے۔شہر میں کھانسی کے امراض کی شرح بڑھتے ہی کھانسی کے مختلف برانڈ کے سیرپ بھی غائب کر دیے گئے ہیں اور ان کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ کیا جا چکا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ذہنی امراض میں مبتلا مریض اسی دوا کی خریداری پر اصرار کرتے ہیں ،جس سے اسے افاقہ ہوتا ہے۔کسی بھی دوسری برانڈ کی دوا پرمریضوں کے مطمئن نہ ہونے کا فائدہ مافیا اٹھاتی ہے۔ اسی لئے سکون بخش ادویات کا ہر بار کوئی نہ کوئی برانڈ مارکیٹ غائب ہی رہتا ہے ۔ امت سروے کے دوران معلوم ہوا کہ دماغی دوروں( فٹس) کی دوا فینوباربیٹون کے ایک ہزار ٹیبلیٹ کے پیکٹ کی ریٹیل قیمت 290 روپے ہے لیکن ادویات مافیا اسے بلیک میں 2 سے ڈھائی ہزار روپے میں بیچ رہی ہے ۔ خواب آور ریسٹورل کے 10 کیپسول کی مقررہ قیمت50 روپے ہے ۔یہ بلیک میں 450 روپے میں بیچا جاتا ہے ۔ سکون آور زینکس ون ایم جی کی 30 ٹیبلیٹ اصل قیمت400 کے بجائے 2 ہزار روپے اور زائد پربیچی جا ر ہی ہے۔ اس دوا کی قلت کا بنیادی سبب اس کی بیرون ملک اسمگلنگ ہے۔غیر ضروری غنودگی کے شکار مریضوں کو چاق و چوبند رکھنے والی دوا ریٹالن 10 ایم جی کی 30ٹیبلیٹ 250 روپے کی اصل قیمت کے بجائے 1500 سے زائد تک بک رہی ہے ۔عام امراض کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات خاص طور پر الرجی کی دوا ایویل کے25 انجکشن کا پیکٹ 300 روپے کے بجائے800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔دست روکنے کی دوا لوموٹل کی 500 ٹیبلیٹ300 کے بجائے 600 روپے میں بک رہی ہے ۔