کاغان/لوئردیر/مری(نمائندگان امت/مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے بالائی علاقوں میں شدید برف باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، وادی کاغان میں برف باری کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔وادی کاغان کے مختلف مقامات میں شوگراں، بھونجہ اور ناران میں چار فٹ سے زائد برفباری ہوئی جس کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے جب کہ درجہ حرارت منفی 7تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ شدید پھسلن سے شاہراہ ریشم سمیت متعدد سڑکوں پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ہے جبکہ بعض علاقوں میں بجلی 14گھنٹوں سے بند ہے۔ دیربالا میں لواری ٹنل کے اطراف شدید برف باری ہوئی جہاں ضلعی انتظامیہ نے مسافروں کی سہولت کے لیے کنٹرول روم قائم کردیا ہے۔شدید دھند کے باعث موٹروے ایم ون پشاور سے رشکئی تک بند کردیا ہے جب کہ چیچہ وطنی، میاں چنوں، خانیوال، ملتان، بہاولپور، رحیم یارخان اور صادق آباد میں بھی دھند ہی دھند چھائی ہے۔ ملکہ کوہسار میں کئی برسوں کے بعد شدید برفباری کا سلسلہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تک جاری رہا ۔مری گلیات اور دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ ضلع ایبٹ آباد کی تحصیل لورہ کے کئی علاقوں میں بھی اس بار برف باری ہوئی ۔متوقع برفباری کی اطلاعات پر لاکھوں کی تعدا د میں سیاح پہلے ہی مری پہنچ چکے تھے جو اس برفباری سے خوب لطف اندوز ہوتے رہے ۔ سیاحوں کے رش کا کاروباری حلقوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور گرمائی سیزن کے دوران ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے کام کرتے رہے ۔برفباری کے دوران سیاح مال روڈ اور اپنے ہوٹلوں کے ٹیرس سے خوب لطف اندوزہوئے مگر ہمیشہ کی طرح اس بار بھی محکمہ ہائی وے مری کی طرف سے اکثر اہم اور مصروف سڑکوں سے بروقت برف صاف نہ کرنے اور نمک کا چھڑکاؤ نہ ہونے کے باعث ان شاہراہوں پر گاڑیوں کی شدید پھسلن کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام رہی۔ مری میں مال روڈ پر برف کی وجہ سے پیدل چلنا بھی محال ہوگیا۔اس دوران تحصیل انتظامیہ مکمل غائب رہی ۔انتظامیہ نے سخت سردی اور طوفانی برفباری میں لاکھوں کی تعدا دمیں آنے والے سیاحوں اور مکینوں کو کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ۔ شدید سردی کی بناء پر پائپ لائنوں میں پانی بھی جم گیا اتوار کے روزسڑکوں پر برف کے جم جانے کے باعث پیدل چلنا انتہائی مشکل ہوگیا تھا۔ اس دوران مال روڈ اور تحصیل روڈ پر برف کی وجہ سے سخت گندگی رہی جبکہ راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ اور البائراک نے اندرون شہر کے گلی ،محلوں اور بازاروں کو اپنے ورکروں کے ذریعے صاف کروایا جس سے بازاروں اور محلوں میں پیدل چلنا ممکن ہوا ۔ لوئربازار ،صدیق چوک،موچی منڈی اور محلہ شوالہ سمیت متعدد متوسط اور غریب لوگوں کے رہائشی علاقوں میں گیس کا پریشر انتہائی کم ہونے ہوگیا بعض مکینوں کے گھروں میں گیس ہیٹر نہ جل سکے جسکے باعث یہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ایسے میں مقامی لوگ تبدیلی کے نعروں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے دکھائی دئیے۔ دیگر محکموں کی طرح محکمہ سوئی گیس مری بھی نااہلی اور لاپروائی کا ثبوت دینے میں کسی سے پیچھے نہ رہا اسکے فوکل پرسن اور ایڈوائزر اسلام آباد میں بیٹھ کر موسم کے مزے لیتے رہے لیکن عوام کی مشکلات کے حل کیلئے کوئی اقدام نہ کیا گیا انچارج سوئی گیس مری جو اپنی نااہلی اور غفلت میں آپ ہی ایک مثال ہے اس بار بھی فون بند کرکے یہاں کے مکینوں کے جذبات سے کھیلتا دکھائی دیا اعلیٰ حکام سے اہل علاقہ نے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مری کی تمام شاہراؤں پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں جس سے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور گھنٹوں گاڑیوں میں محصور رہے۔ برفباری کے باعث گلیات میں روڈ مکمل طور پر بند ہو گیا ۔