کراچی (رپورٹ: رفیق بلوچ) لیاری کا پانی چار اضلاع اور اولڈ سٹی ایریا میں چوری جبکہ چاروں آراو پلانٹ بھی بندہیں ۔ بلدیات سعید غنی نے اسمبلی فلور پر چوری روکنے کی یقین دہانی کرائی مگر تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق طویل عرصے سے لیاری کے پانی کو مختلف اضلاع میں غیر قانونی طریقے سے چوری کرنے کا عمل جاری ہے ۔K3 منصوبے سے لیاری کو 6ایم جی ڈی پانی کا کوٹہ منظور ہوا تھا ۔سابق میئر کراچی مصطفی کمال کے میں پانی کی 18انچ قطر لائن جان بوجھ کر لیاری ندی ایکسپریس وے کی دیوار کے ساتھ ساتھ ڈالی گئی یہ لائن لیاری میں ندی کے اندر 7کلو میٹر کے علاقے میں ڈالی گئی تاکہ مستقبل میں اس پانی کو لیاری کے علاوہ ضلع وسطی اور غربی کو بھی فراہم کی جاسکے ۔ مذکورہ لائن سے ضلع وسطی اور ضلع غربی کے علاوہ قریب و جوار کی آبادیوں کیلئے بھی لیاری کے کوٹہ سے 4ایم جی ڈی پانی کی چوری کیاجارہا ہے ۔سب سے زیادہ پانی چوری ضلع غربی کے صنعتوں کو فراہم کیا جارہا ہے ۔لیاری کو صرف 2ایم جی ڈی پانی دیا جارہا ہے بے نظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں لیاری میں پانی کی قلت کے پیش نظر سندھ حکومت نے کنجھیر سے پائپ لائن لیاری کیلئے لائی گئی ،لیکن مذکورہ راستے میں قیوم آباد ، ڈیفنس، گزری، کلفٹن ، کھارا در، اور میٹھادر میں چوری کاجانے لگا کھارادر اورآغاخان جماعت خانے کے سامنے اس لائن کو چوک کردیا گیا اور لیاری کے ٹیل کے علاقوں میمن سوسائٹی ، موسی لین ، کھڈہ …، دریاآباد ہنگورہ آباد ، کلری ، آگرہ تاج کالونی ، بہار کالونی اور بلوچ محلہ تک آنے نہیں دیا گیا ، جس کی وجہ سے یہ علاقے 30سال سے پانی کی قلت کا سامنا کررہے ہیں ۔ بے نظیر بھٹو نے اپنے دور میں لیاری میں پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے سی او ڈی سے براہ راست 36انچ قطر کی لائن ڈلوا کر لیاری میں پانی پہنچایا اور اس لائن کے پانی کو عدالتی تحفظ بھی دیا گیا کہ سی اوڈی سے لے کر لی مارکٹ تک اس لائن کو نہیں چھیڑا جائے گا ،اگرکسی نے لائن کو چیڑتو اس کو عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ،لیکن بدقسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ سب سے پہلے سینٹرل جیل کو اس لائن سے پانی دیا گیا بعدازاں مزار قائد ، فاطمہ جناح کالونی ، گارڈن ویسٹ اور صدر کے علاقہ اولڈ سٹی ایریا پانی چوری کرکے فراہم کیا جانے لگا ۔ یہ سلسلہ تاحال جاری اس دوران لیاری کے علاقے فقیر محمد دراز خان روڈ چیل چوک کے قریب مشرف دور کے یوسی ناظم داد رحیم نے پانی چوری کیا تو اس کے خلاف مقدمہ درج ہوا ، صدر ٹاؤن کی یوسی16میں یتن جگہ سے غیر قانونی کنکشن کئے گئے سندھ اسمبلی کے گزشتہ سیشن میں شہر میں پانی کی قلت پر عام بحث کے دوران صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے اسمبلی فلو ر پر لیاری کے رکن اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ لیاری ندی سے گزرنے والی K3 کے 18 انچ قطر کی پائپ لائن کو باہر نکالا جائے گا تاکہ ضلع غربی میں 4ایم جی ڈی پانی کی چوری کو ختم کرایا جائے۔ ”امت “ نے گزشتہ ہفتے بھی لیاری کے تین آراو پلانٹس بند ہونے کی خبر شائع کی تھی لیکن اب چاروں آراو پلانٹس مکمل طورپر بندہیں حکومت سندھ نے ان آراو پلانٹس کو چلانے کے لئے دومرتبہ ٹینڈر طلب کئے لیکن کوئی کمپنی ٹھیکہ لینے کے لئیے تیارنہیں ہے یہ بات لیاری سے تعلق رکھنیو الے واٹر بورڈ کے ایک انجینئر نے ’’امت ‘‘کو بتائی انہوں نے بتایا کہ آر او پلانٹس کو چلانے کے لئے سندھ حکومت کوشش کررہی ہے آراو پلانٹس کی مشینری و دیگر سازو سامان موجود ہے ۔