جامعہ کراچی میں جعلی داخلے کی کوشش پر اینٹی کرپشن افسر تبدیل

کراچی(اسٹاف رپورٹر) شعبہ فارمیسی میں داخلے کے لئے بوگس انکوائری کے ذریعے جامعہ انتظامیہ پردباؤ ڈلوانے والے محکمہ اینٹی کرپشن کےافسرکا صوبائی حکومت نے تبادلہ کردیا۔ زبیر پرویز احمد کو سروس جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ان کی جگہ دوسرا آفسر تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امت کی نشاندہی پر جامعہ کراچی کے شعبہ ڈاکٹرآف فارمیسی میں طالبہ کا خلاف ضابطہ داخلہ کرانے کے لئے دباؤ ڈلوانے والے محکمہ اینٹی کرپشن کے افسر زبیر پرویز احمد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کا تبادلہ کردیا گیا۔ ‘‘امت ’’کی جانب سے 11جنوری کو نشاندہی کی گئی تھی کہ طالبہ کے فارمیسی میں داخلے کے لئے جامعہ انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جبکہ طالبہ نے سرے سے فارم ہی نہیں جمع کرایا ،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فارم نمبر 100854، ڈپازٹ سلپ نمبر 00005298پرطالبہ تابندہ ضمیر ولد ضمیر حسین نے بین الاقوامی تعلقات،بزنس ایڈمنسٹریشن اور ابلاغ عامہ میں داخلے کے لئے” ایس” کیٹیگری یعنی سندھ کیٹیگری پر درخواست دی تھی۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ این ٹی ایس کی جانب سے ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات داخلوں کے لئے چونکہ این ٹی ایس نے داخلہ ٹیسٹ کے لئے ایک ہی فارمیٹ کے تحت ایڈمٹ کارڈ جاری کئے تھے ،جس میں ڈپارٹمنٹ آف فزیو تھراپی / ڈپارٹمنٹ آف فارمیسی اور ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات لکھا تھا جس کو جواز بنا کر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کیونکہ طالبہ نے انٹرمیڈیٹ میڈیکل میں کر رکھا ہے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ضمیر نامی شخص نے پہلے خود کو ایک محکمہ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ظاہر کر کے جامعہ انتظامیہ پر فارمیسی میں داخلے کے لئے دباؤ ڈالا ،تاہم جامعہ انتظامیہ کی جانب سے فارم جمع نہ کرانے اور میرٹ کی خلاف ورزی سے انکار کرنے پر مذکورہ شخص نے اینٹی کرپشن کا سہارا لیا تھا جس پر مشیر اطلاعات، قانون و اینٹی کرپشن مرتضیٰ وہاب نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو معاملے کی تحقیقات کر کے 3روز کے اندر رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کئے تھے۔

Comments (0)
Add Comment