کراچی (اسٹاف رپورٹر)جسٹس سیدحسن اظہر رضوی کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2رکنی بنچ نے بدھ کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر نیپرا اور کے الیکٹرک کیخلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر فیصل صدیقی نے موقف اپنایا کہ کے الیکٹرک کراچی کے مکینوں کے ساتھ وہی کچھ کر رہی ہے جو اسرائیل فلسطین میں کرتا ہے۔ عدالت کے پہلے سے جاری حکم پر عمل کیا جائے تو 50فیصد مسائل حل ہوسکتے ہیں۔بجلی کمپنی نے معاہدے کے باوجود پیداوار میں اضافہ نہیں کیا ،شہر کے لوگ مرتے رہتے ہیں مگر کے الیکٹرک پیسہ لگانے کو تیار نہیں ۔کے الیکٹرک افسران محمد عادل اور عامر ضیا نے یقین دہانی کے باوجود عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔ کے الیکٹرک کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو نیپرا کی جانب سے ہوئی ہوگی۔ہماری نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔قومی پالیسی کے تحت بھاری نقصان والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جبکہ لوڈ مینجمنٹ پالیسی پورے ملک میں یکساں نافذ العمل ہے۔عدالت نے فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔