اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) حکومت پر اتحادی جماعتوں نے بھی دبائو بڑھا دیا۔ قائد لیگ کیخلاف بیان کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری معذرت پر مجبور ہو گئے۔ مطالبات منوانے کیلئے متحدہ بھی سرگرم ہوگئی۔ان میں دفاتر کھلوانا بھی شامل ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کے بیان پر پی ٹی آئی سے اتحاد ختم ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا عمران خان اپنی ٹیم کے رہنماؤں کو ڈسپلن میں رکھیں، پی ایم ایل (ق) میں فارورڈ بلاک بنانے کی باتیں کرنے والے فواد چوہدری کو یاد رکھنا چاہیے کہ تحریک انصاف کے اندر بہت بڑا فارورڈ بلاک تیار ہے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اطلاعات نے اپنے بیان پر مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غلطی سے مسلم لیگ (ق) کا نام منہ سے نکل گیا تھا،رات گئے فواد چوہدری نے مونس الٰہی کو معذرت کا میسج کیا۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اس حوالے سے کہا کہ ذاتیات پر حملوں کے بجائے ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ ہماری پارٹی نے تحریک انصاف سے اتحاد ملک کو بحرانوں کے حل کیلئے کیا ،فواد چوہدری کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا اور معذرت کر لی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) نے فواد چوہدری کے بیان پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، طارق بشیر چیمہ عمران خان کو تحفظات سے آگاہ کریں گے۔دریں اثنااپوزیشن جماعتوں کے اتحادسے متحدہ کی لاٹری نکل آئی، موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے متحدہ کے رہنما وزیراعظم کے پاس پہنچ گئے اور انھوں نے اپنی روایتی بلیک میلنگ کے زور پربنددفاتر کھلوانے کی یقین دہانی حاصل کرلی،وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم کے ممبران قومی اسمبلی نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم اور ممبر قومی اسمبلی سید امین الحق کے علاوہ وزیر خزانہ اسد عمر، معاون خصوصی نعیم الحق اور ممبر قومی اسمبلی عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے صوبائی سطح پر دونوں جماعتوں کے درمیان رابطوں میں مزید بہتری کے لیے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم آئندہ ماہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، انہوں نے لاپتا افراد کی بازیابی اور پارٹی کے بند دفاتر کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ذرائع کےمطابق ایم کیوایم رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی کے 140 افراد تاحال لاپتا ہیں اور پارٹی کے قانونی ملکیت والے دفاتر بھی تاحال بند ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایم کیوایم پاکستان کے قانونی ملکیت والے دفاتر کھولنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص میں پارٹی دفاتر کھول دیے جائیں گے ،جب کہ وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم پاکستان کے لاپتا افراد کی بازیابی کی بھی یقین دہانی کرائی۔ذرائع کے مطابق حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وفاقی وزیرفہمیدہ مرزا بھی متحرک ہوگئی ہیں اور انھوں نے نیب زدہ افسر کو ڈی جی سپورٹس بورڈ لگوانے کیلئے وزیراعظم سے رابطہ کرلیا ہے،علاوہ ازیں کراچی میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اختر مینگل نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے تحت نوکریاں نہیں دے رہی جبکہ بلوچستان میں لاپتا افراد کے حوالے سے بھی حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ معاملات کے حل کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے،اس کے بعد فیصلہ کرینگے کہ وفاقی حکومت کا ساتھ جاری رکھا جائے یا نہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ تین مرتبہ اسلام آبادبلایاگیالیکن ملاقات نہیں کی گئی۔