اسپین میں عدالت نےشیطانی مجسمے کی تنصیب روک دی

بارسلونا(مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے شہر سگوویا میں شیطان کا مجسمہ نصب کرنے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا کیونکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس مجسمے میں شیطان کچھ زیادہ خوش نظر آ رہا ہے۔کانسی سے بنائے گئے اس مجسمے کا مقصد شہر سے وابستہ ایک قدیم کہانی کی یاد تازہ کرنا تھا جس کے مطابق ساگوویا کا مشہور قدیمی نالہ شیطان کو بیوقوف بنا کر اس سے ہی بنوایا گیا تھا۔لیکن شہریوں کے مطابق شیطان جو مسکراتے ہوئے اپنے سمارٹ فون سے سیلفی لے رہا ہے کچھ زیادہ دوستانہ نظر آ رہا ہے۔ایک عدالت نے اس فن پارے کی تنصیب پر عارضی پابندی لگا دی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ کیا آیا یہ مجسمہ مسیحیوں کے لیے اشتعال انگیز تو نہیں۔5400 سے زیادہ افراد نے جو کہ شہر کی 10 فیصد آبادی بنتے ہیں،ایک عوامی درخواست پر دستخط کیے ہیں جو یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ مجسمپ نصب نہ کیا جائے۔درخواست کے مطابق کیونکہ مجسمے میں شیطان کو فون ہاتھ میں لیے مسکراتا دکھایا گیا ہے اور بظاہر اس میں کوئی برائی کا عنصر موجود نہیں اس لیے یہ کیتھولک مسیحیوں کے لیے اشتعال انگیز ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شیطان کا کردار گھناؤنا سمجھا جاتا ہے نہ کہ شفیق اور دلکش جیسے کہ وہ کوئی اچھی فطرت اور کسی سے عداوت نہ رکھنے والی مخلوق ہو۔

Comments (0)
Add Comment