کراچی(امت نیوز) اسٹیٹ بینک نے کہا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 13ارب 48 کروڑ 92 لاکھ ڈالرکی سطح پرآگئے، جبکہ رواں مالی سال کی ابتدائی ششماہی میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں 77.2 فیصد کی کمی آئی ہے۔پاکستان میں ماہ دسمبر کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔مرکزی بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دسمبرمیں جاری کھاتہ1ارب66کروڑ ڈالرکم ہوا۔ ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، نومبر کے مقابلے میں جاری کھاتے کا خسارہ 45کروڑ ڈالر بڑھ گیا اور دسمبر میں جاری کھاتے کو مزید ایک ارب 66کروڑ ڈالر کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، جس کےبعدمجموعی زرمبادلہ کےذخائر13 ارب 48کروڑ 92لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔11جنوری کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 6ارب 90کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئی، اور کمرشل بینکوں کے پاس 6ارب 58کروڑ 80لاکھ ڈالر مالیت کا زرمبادلہ موجود ہے۔جولائی تا دسمبر جاری کھاتے کا خسارہ گزشتہ سال سے 37کروڑ ڈالر کم رہا، جولائی تا دسمبر جاری کھاتے کو 7ارب 98کروڑڈالرخسارہ ہوا اور 6 ماہ کا تجارتی خسارہ 15ارب 50کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ اشیاء وخدمات کی تجارت کو 17ارب 49کروڑ ڈالر خسارہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کاکہنا ہےکہ گزشتہ ہفتہ کے دوران غیرملکی قرضوں اور سود کی مد میں 14کروڑ 80لاکھ ڈالر ادا کیے گئے، جب کہ تاحال متحدہ عرب امارات کی مالی معاونت موصول نہ ہوسکی۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری 31کروڑ 90لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ برس اسی ماہ کے دوران 27کروڑ 28لاکھ ڈالرتھی۔رقوم کی بڑھتی ہوئی آمد کی وجہ سے جولائی تا نومبر غیرملکی سرمایہ کاری کے اعدادوشمار میں آنے والی کمی میں 35فیصد اضافہ دیا،تاہم جولائی تا دسمبر 19-2018کے ششماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری 19فیصد سے کم ہوتے ہوئے ایک ارب 31کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ یہی سرمایہ کاری گزشتہ برس ایک ارب 63کروڑ ڈالر تھی۔