لاہور (آن لائن) پنجاب کی خواتین کی پہلی عدالت نے سال 2019 کی پہلی سزا سنا دی۔سیشن عدالت نے میڈیکل کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرم وقاص خالد کو سزائے موت اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔مجرم سزائے موت کا فیصلہ سننے کے بعد زمین پر گر گیا۔ پنجاب کی خواتین کی خصوصی عدالت نے نئے سال کا پہلا فیصلہ سنا دیا۔صنفی تشدد عدالت کے جج ایڈیشنل سیشن جج رحمت علی نے طالبہ کے ساتھ زیادتی کیس میں سال کی پہلی سزا کا حکم سنایا۔مجرم وقاص خالد کےخلاف تھانہ قائداعظم انڈسٹریل ایریا میں زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا۔مجرم پر میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ زبردستی زیادتی کرنےکاالزام تھا۔سرکار نے عدالت کو بتایا کہ مجرم نے دانش نامی ساتھی کے ساتھ ملکر اپنے فلیٹ میں 22 سالہ حمنا کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔مجرم کا ڈی این اے باقاعدہ طور پر مثبت آ چکا ہے۔ مجرم نے زیادتی کے بعد رکشہ لے کر متاثرہ لڑکی کوٹاؤن شپ کےعلاقےمیں نشےکی حالت چھوڑآیا۔تمام گواہان نے بھی مجرم وقاص خالد کوپہچان کرشہادت قلمبند کروائی۔عدالت نے وکلاء کی حتمی بحث کے بعد مجرم وقاص خالد کو سزائے موت اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔جبکہ عدالت نےشریک ملزم دانش کواشتہاری قراردیتےہوئے پولیس کو فوری ملزم کو پیش کرنےکاحکم دیا۔سزاکےبعدمجرم کمرہ عدالت میں گرگیااورروناشروع کردیا۔پولیس اہلکاروں نےمجرم کوسخت سکیورٹی میں جیل منتقل کردیا۔