کراچی(اسٹاف رپورٹر)گارڈن میں لگائے گئے تاجروں کے احتجاجی کیمپ میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔گزشتہ روز کیمپ پر رکن اسمبلی رمضان گھانچی اور جے یو آئی سندھ کے نائب صدر قاری عثمان نے بھی پہنچ کر متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔رمضان گھانچی کا کہنا تھا کہ آپریشن میں وفاقی حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔یہ سپریم کورٹ کے حکم پر کیا جارہا ہے ، تاہم متاثرین کو وعدے کے مطابق متبادل جگہ فراہم نہ کرنا ظلم ہے ۔قاری عثمان کا کہنا تھا کہ وسیم اختر سے قبل عبدالستار افغانی مرحوم ، فاروق ستار ، نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ اور مصطفی کمال بھی شہر کے ناظم و میئر رہے ہیں۔اگر مذکورہ مارکیٹ غیر قانونی تھی، تو سابقہ شہری حکومتوں کے دوران اسے ختم کیوں نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب پرانی سبزی منڈی ختم کی گئی، تو اس وقت کے ناظم نعمت اللہ خان نے نئی سبزی منڈی بنائی اور دکانداروں کو نئی جگہ فراہم کرنے کے بعد پرانی مارکیٹ ختم کی۔اسی طرح گارڈن مارکیٹ بھی ختم کرنا تھی، تو متاثرین کو پہلے نئی جگہ فراہم کرنا چاہئے تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم متاثرین کے ساتھ ہیں اور ہر سطح پر ان کی آواز پہنچائیں گے۔