کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) اسٹیل ملزکے مرحوم ملازمین کے ورثانے واجبات روکنے پر چیف فنانشل آفیسر عارف شیخ کی پٹائی کردی ۔ مشتعل افراد نے تھپڑ اور گھونسے مار مار کر ان کا چہرہ سجادیا۔ کپڑے بھی پھاڑ دیئے اور چشمہ توڑ دیا ۔ زمین پر گرے عارف شیخ مشتعل افراد کو اگلے ہفتے تک تمام چیک جاری کرنے کا یقین دلاتے رہے۔ اس سے پہلے کہ مشتعل افراد عارف شیخ کی مزید درگت بناتے ادارے میں موجود سیکورٹی گارڈ ز نے آکر ان کی جان چھڑائی ۔ ذرا ئع کے مطابق گذشتہ روز ساڑھے 9 بجے مرحوم ملازمین کے ورثا عارف شیخ کے دفتر میں یہ پوچھنے گئے تھے کہ وہ بیواؤں، یتیموں کے واجبات کب ادا کریں گے ،مگر وہ آپے سے باہر ہوگئے اور گیٹ بے عزت کرتے ہوئے سب کو کمرے سے نکل جانے کو کہا ،جس پر مذکورہ افراد مشتعل ہوگئے۔ واضح رہے کہ وزارت خزانہ اسٹیل مل کے 332 مرحوم ملازمین کے واجبات کی مد میں 1 ارب 6 کروڑ 60 لاکھ روپے گزشتہ ماہ جاری کرچکی ہے ،تاہم 20 روز گذرنے کے باوجود ورثا کو اب تک ادائیگیاں کی گئیں نہ ہی کوئی وجہ بتائی جارہی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ فنانس ڈویژن 14 جنوری 2019 کو 37 کروڑ 60 لاکھ روپے ماہ نومبر کی تنخواہ کی مد میں بھی جاری کرچکا ہے ،تاہم ملازمین کو تنخواہیں نہیں دی جار ہیں۔بعدازاںملز حکام نے ایس ایچ او تھانہ اسٹیل ٹاؤن کو ہیڈ آفس بلوالیا اور واقعہ کا مقدمہ درج کرنے پر زور دیا ۔تاہم ایس ایچ او نے انہیں بتایا گیا کہ مقدمہ ایسے درج نہیں ہوسکتا ،پہلے پولیس خود واقعہ کی تحقیقات کر ے گی ،اس کے بعد کوئی فیصلہ ہو گا۔ آپ تحریری درخواست دے دیں ۔ذرائع کے مطابق حکام نے تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں جو درخواست دی ہے ،اس میں پیپلز ورکر یونین کے کچھ لوگوں کے نام بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یونین کے لوگ نومبر کی تنخواہ کا معلوم کرنے عارف شیخ کے کمرے میں گئے تھے۔