ڈاکر(اسپورٹس ڈیسک ) گھانا میں فٹبال میں کرپشن کو بے نقاب کرنے میں مدد کرنے والے صحافی کو مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔انسانی حقوق گروپس کا کہنا تھا کہ مسلح افراد کی فائرنگ سے تحقیقی صحافت سے وابستہ احمد حسین صوالح ہلاک ہوگئے۔اس حوالے سے ان کی پروڈکشن کمپنی ٹائگر آئی پی کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے احمد حسین پر 3 مرتبہ، اس وقت فائرنگ کی، جب وہ دفتر سے اپنے گھر جارہے تھے۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اس خطرناک اقدام سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں لیکن اس ملک میں کرپشن کو ایک بڑے خطرے کے طور پر بے نقاب کرنے کے اقدام کے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔احمد حسین ایک معروف انڈرکوور صحافی انس اریمیا انس کی ٹیم کا حصہ تھے اور ان کا عملہ دستاویزی فلم کے لیے کافی مشہور تھا، جس نے 77 ریفریز اور اس وقت کے گھانہ کے فٹبال سربراہ کویسی نیانتاکی پر رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔اس فلم نے گھانا کو اپنی فٹ بال ایسوسی ایشن تحلیل کرنے پر مجبور کردیا تھا اور نیانتاکی کو عالمی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا کی جانب سے معطل کردیا گیا تھا بعد ازاں انہوں نے اپنے اقدام کو ناسمجھی قرار دیتے ہوئے معافی مانگی تھی، جس پر انہیں ہٹا دیا گیا تھا۔ گھانا میں صحافی کا قتل حیران کن ہے کیونکہ دیگر افریقی ممالک کے مقابلے میں یہاں کی متحرک پریس کو کافی آزادی حاصل ہے۔