ٹنڈو آدم(رپورٹ:عمر فاروق قریشی ) پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی روشن دین جونیجو نے ٹنڈوآدم میں زمین ہتھیانے کیلئے فائرنگ کرادی ، جس کے نتیجے میں کراچی کا تاجر شدید زخمی ہوگیا ۔ ذرائع کے مطابق زخمی فیصل عباسی کو سول اسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ۔ذرائع کا کہناہے کہ روشن دین جو نیجو نے برسوں سے فیصل عباسی کی 56ایکڑ اراضی پر قبضہ کررکھا تھا ۔ عدالت کے حکم پر زمین واگزار کرائی گئی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق چار روز قبل ٹنڈو آدم بائی پاس پر کراچی کے تاجر اور زمین کے مالک فیصل عباسی پر دن دھاڑے چار نامعلوم نے فا ئرنگ کرکے زخمی کردیا ۔ ذرائع کا کہناہے کہ ملزمان نے فیصل عباس کو شناخت کرکے گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے۔ زخمی کو لوگوں نے فوری طورپر تعلقہ اسپتال پہنچایا ۔ جہاں سے سول اسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ 56ایکڑ زمین پر روشن دین جونیجو کے قبضے کے باعث معاملہ طویل عرصے سے عدالت میں زیر سماعت تھا نومبر 2018کو عدالت نے فیصل عباسی کے حق میں دیا عدالتی حکم پر انتظامیہ نے زمین کا قبضہ فیصل عباسی کو دیا اور زمین پر تعمیرات مسمار کیں اس وقت بھی نامعلوم افراد نے فیصل عباسی کو تشدد کا نشانہ بنایاتھا جس کا مقدمہ پولیس نے درج کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لیتی رہی جس کے بعد مذکورہ زمین پر پولیس چوکی قائم کردی گئی تاہم کوئی ملزمان گرفتار نہیں کئے گئے ۔ چار روز قبل فیصل عباسی اپنی زمین پر پہنچے تو دو موٹر سائیکل سوار 4نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا ۔ زخمی فیصل عباسی کے مطابق قاتلانہ حملے میں پی پی رکن قومی اسمبلی روشن دین جونیجو ، محمد خان جونیجو ، اصغر علی جونیجو، منظور جونیجو، اور عطااللہ جونیجو ملوث ہیں ۔ واردات کے چار روز بعد زخمی فیصل عباسی کے بھائی مقدمہ درج کرنے سٹی تھانے پہنچے تو پولیس روشن جونیجو کی معاون بن گئی اور مقدمہ درج نہیں کیا ۔ رابطہ کرنے پر ڈی ایس پی ٹنڈو آدم نے بتایا کہ پولیس نے شک کی بنیاد پر 6افراد کو گرفتار کیاہے ۔سٹی تھانہ کے ہیڈمحرر نے تبایا کہ ہارون عباسی تھانے نہیں آیا ہے ۔ ہارون عباسی نے مقدمے کیلئے ایس ایس پی سانگھڑ ایس ایچ او نے مقدمہ درج نہیں کیا اور کہاکہ مقدمے کیلئے ایس ایس سانگھڑ سے اجازت لینی ہوگی ۔