پشاور(امت نیوز)جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے سانحہ ساہیوال میں گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے،جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے سیاسی مفادات کیلئے پولیس کو "غنڈہ فورس” میں بدل دیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے پولیس کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرکے غلط راستے پر لگایا۔ان کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں پولیس کے ہاتھوں خواتین سمیت 4بےگناہ شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، پولیس کا ریکارڈ ہےکہ جب اسے حکمرانوں کی شہہ ملتی ہے تو وہ بےلگام ہوجاتی ہے، آج ساہیوال میں حادثہ اسی وجہ سے ہوا۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ساہیوال کا واقعہ دن دیہاڑے ہوا اور سرعام لوگوں کو قتل کیا گیا جو بھی اس جرم میں شریک ہیں ان کو سزا دی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب اور جہاں سی ٹی ڈی چاہے کارروائی کرے، ایسا نظام نہیں چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 6 بار اپنا مؤقف بدلا، وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ قوم کے سامنے جھوٹ نہیں بولوں گا لیکن حکومت ساری رات جھوٹ بولتی رہی۔ان کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار اور عمران خان ان بچوں کو اپنے بچے سمجھ کر ایکشن لیں، ایف آئی آر بھی نامعلوم لوگوں کیخلاف کاٹی گئی لہٰذا حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ماورائے عدالت جتنے قتل ہوئے ان کا احتساب کیا جائے،امیر جماعت اسلامی خیبر پختون سینٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ساہیوال میں نہتے افراد کا پولیس مقابلے کے نام پر قتل آئین اور قانون کے ساتھ کھلا مذاق اور انسانیت کا قتل عام ہے۔ ساہیوال واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔اس سے قبل صوابی میں بھی سی ٹی ڈی 3افراد کو ماورائے عدالت قتل کرچکی ہے۔ حکومت تمام واقعات کی شفاف تحقیقات یقینی بناتے ہوئے سی ٹی ڈی کے ملوث اہلکاروں کوقرار واقعی سزا دے ۔