کراچی(اسٹاف رپورٹر) مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف سانحہ 12 مئی کا مقدمہ داخل دفتر کرنے کیخلاف اقبال کاظمی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مئیر کراچی کیخلاف تھانہ سٹی کورٹ میں مقدمہ درج تھا جو وسیم اختر نے اثر و رسوخ کی بنا پر ختم کروایا۔ ریکارڈ طلب کیا جائے اور مقدمہ دوبارہ کھول کر وسیم اختر کیخلاف کارروائی کی ہدایت دی جائے۔ جبکہ سانحہ 12 مئی کی از خود تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی رپورٹس پیش نہ کرنے پر درخواست گزار اقبال کاظمی نے سندھ ہائیکورٹ میں چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری اور آئی جی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔ درخواست گزارکا موقف ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 2 ہفتے میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔20 ہفتے گزر جانے کے باوجود عدالت کو نہیں بتایا گیا کہ کیا پیش رفت ہوئی۔ دریں اثنا پیر کے روز احتساب عدالت میں سابق وفاقی وزیر بابر غوری و دیگر کے خلاف کے پی ٹی میں غیر قانونی بھرتیوں اور پونے 3 ارب روپے سے زائد کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔نیب حکام نے بابرغوری کواشتہاری قرار دینے سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ کے مطابق کارروائی حتمی مراحل میں ہے۔ بابر غوری کی جائیداد کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی ۔نیب کے مطابق 2010اور2011میں وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ بابرغوری کی ہدایت پر کے پی ٹی میں اشتہارات کے بغیر بڑے پیمانے پربھرتیاں کی گئیں اور ملزمان نے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کیا۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل الیکشن ٹریبونل میں این اے 245 میں دھاندلی سے متعلق ڈاکٹر فاروق ستار کی عامر لیاقت کیخلاف انتخابی عذرداری کی سماعت ہوئی۔ڈاکٹر فاروق ستار نے جواب جمع کرا یا جس میں کہا گیا کہ عامر لیاقت دھاندلی سے کامیاب ہوئے۔الیکشن ٹربیونل نے سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔