کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی بار میں سانحہ ساہیوال کے تعزیتی اجلاس کے دوران عمران خان کے خلاف تقریر پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔ سینئروکیل نے وزیراعظم کیخلاف مقدمہ درج کرانے کی بات کی تھی جس پر پی ٹی آئی وکلا مشتعل ہوگئے۔ اسٹیج کا گھیراؤ کرکے تقریر رکوا دی۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز صدر نعیم قریشی کی زیر صدارت کراچی بار ایسوسی ایشن کا جنرل باڈی اجلاس ہوا جس میں وکلا رہنماؤں نے مشترکہ طور پر ساہیوال میں سی ٹی ڈی پنجاب کے اہلکاروں کی وحشیانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس میں شامل کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور حکومت متاثرہ بچوں کی کفالت تاحیات ذمہ لے اور فی الفور معاوضہ ادا کیا جائے ۔ وکلا نے مزید مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں ماورائے عدالت قتل کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکا جائے ۔ سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔اجلاس کے دوران سنیئر وکلا کو خطاب کی دعوت دی تو سنیئر وکیل ندیم ہاشمی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں بے گناہ لوگوں کو قتل کر دیا گیا ہےجس کا مقدمہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب کے خلاف درج ہونا چائیے کیونکہ وزیر اعظم اقتدار میں آنے سے قبل بیانات دیتے تھے کہ اگر کوئی بے گناہ قتل ہو جائے تو اس کے قتل کی ذمہ داری موجودہ حکمران پر عائد ہوتی ہے، اب جب کہ حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ ساہیوال میں بے گناہ افراد قتل ہوئے تواس کا مقدمہ موجود حکمرانوں پر درج ہونا چاہئے۔یہ سنتے ہی اجلاس میں موجود پی ٹی آئی وکلا ونگ کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور شور شرابا شروع کردیا۔ اسٹیج کا گھیراؤ کر کے سنیئر وکیل کو تقریر کرنے سے روک دیا۔ اس موقع پر شدید بدنظمی ہوئی۔ تحریک انصاف کے مخالف وکلا نے بھی نعرے بازی شروع کر دی جس کے بعد کراچی بار کے وکلا رہنماؤں نے درمیان میں آ کر معاملہ کو حل کیا ۔امت کے رابطہ کرنے پر کراچی بار کے ترجمان محمد اسلم خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ تعزیتی اجلاس کے دوران ہمارے ساتھی دوست نے عمران کے خلاف تقریر کی جو پی ٹی آئی کے وکلا کو پسند نہیں آئی لیکن معاملے کو احسن طریقے سے سلجھا لیا گیا ہے ۔