کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ا سندھ کابینہ کا اجلاس نیو سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر وزیربلدیات سعید غنی نے شہر کی صفائی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے کام کے حوالے سے انہوں نے شہر کا دورہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر میں باقاعدہ صفائی کا کام ہونا چاہیے۔ سڑکوں سے برسات کا پانی نکالنے کا کام ہونا چاہیے۔ سندھ کابینہ میں سندھ پرزنس کوریکشن ایکٹ 2018 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نئے ایکٹ کے تحت جیل کو اصلاح گاہ بنانا ہے، اس ایکٹ میں خواتین قیدیوں کو اچھے ماحول میں رکھنا، تمام قیدیوں کے طبی سہولیات انکے اپنے ڈاکٹروں تک رسائی کی حد تک دینا، جیل میں تعلیم اور فنی تعلیم دے کر ایک اچھا شہری بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ، وزیر توانائی امتیاز شیخ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب پر مشتمل ایک کابینہ کمیٹی قائم کر دی۔سندھ کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ 100 میگاواٹ نوری آباد پاور پلانٹ سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشب (پی پی پی) موڈ کے تحت قائم کیا ہے۔ سندھ کابینہ نے سیپرا کے چند رولز میں ترمیم کی منظوری دیدی، جس میں کورم اور کچھ ٹیکنیکل تعریفوں میں بہتری کی گئی ۔ سندھ کابینہ نے پیمرا میں جنرل پبلک کے نمائندوں کی نامزدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر بلدیات سعید غنی کی درخواست پر قبرستان کیلئے اراضی کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو قبرستان کی ضرورت ہے۔