اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چین کے ڈپٹی چیف آف مشن چاؤ لی جیان نے کہا ہے کہ سعودی عرب سمیت کوئی بھی ملک چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کا حصہ بن سکتا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیف آف مشن چین کا کہنا تھا کہ سی پیک تیسرے فریق کی شمولیت کے لیے کھلا پروگرام ہے اور تیسرے فریق کو سی پیک کا حصہ بنانے پر چین کو کوئی تحفظات نہیں۔چاؤ لی جیان نے کہا کہ تیسرے فریق کو اسٹریٹیجک پارٹنر بنانے پر پاک چین بات ہو سکتی ہے جب کہ تیسرے فریق کی شمولیت کو ممکن بنانے پر پاک چین مذاکرات جاری ہیں۔چاؤ لی جیان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک اب نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، پہلے پانچ سال جلد مکمل ہونے والے منصوبے تھے اور اب نئے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے جائیں گے۔دفاعی امور کے ماہر مشاہد حسین سید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب گوادر میں ایشیا کی سب سے بڑی آئل ریفائنری قائم کرےگا جس پر 10 ارب ڈالر لاگت آئے گی، دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک اقتصادی تعاون پہلی بار قائم ہو رہا ہے۔ مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ موجودہ اقتصادی منصوبوں پر (ن) لیگ دور میں اسحاق ڈار نے بات شروع کی تھی تاہم سعودی عرب سے تعلقات حکومت، شخصیت یا جماعت سے بالاتر ہیں۔سینیٹر عبدالقیوم کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کو پہلے چینی اور اب سعودی سرمایہ کاری سے تکلیف ہے، پاکستان کو سفارتی تنہا کرنے اور بدنام کرنے والوں کو مایوسی ہوگی۔