سلامتی قونسل- فنانشل ٹاسک فورس میں بھارت کو سبکی

اقوام متحدہ/ پیرس/ انقرہ (امت نیوز / مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل و فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں بھی بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ سلامتی کونسل نے بھارت کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے اس کی فرمائش پر پاکستان کی مذمت میں بیان جاری نہیں کیا۔ ایف اے ٹی اے ایف نے بھارت کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا۔ ترکی نے بھی پاکستان کے خلاف بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف بھارت کی 6 دن تک مسلسل جاری رہنے والی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ سیکورٹی کونسل نے پلوامہ حملے کی مذمت کیلئے جاری بیان میں پاکستان کا نام شامل نہیں کیا اور جیش محمد کا ذکر کیا ہے، جو پہلے ہی کالعدم تنظیم ہے۔ بھارت نے بیان میں جیش محمد کا نام شامل ہونے پر شادیانے بجانا شروع کر دیئے ہیں۔ سیکورٹی کونسل کے اعلامیے میں پاکستان کا نام شامل نہ ہونا پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے، جس نے پلوامہ حملے کے فوری بعد دنیا بھر کے مختلف ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی۔ سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کے مطابق بھارت 6 دن تک سلامتی کونسل کے ارکان سے رابطوں میں رہا اور اس نے عالمی ادارے کے اعلامیے میں پاکستان کا نام شامل کرانے کی سرتوڑ کوششیں کیں، لیکن پاکستان کی کوشش سے بھارت کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ سفارتی محاذ پر ناکامی کے بعد بھارت سلامتی کونسل کے بیان میں جیش محمد کا نام شامل ہونے کو ہی اپنی کامیابی گرداننے لگا، جس پر ایک افریقی سفارتکار کا کہنا تھا کہ بھارتی کس چیز کی خوشی منا رہے ہیں؟۔ ادھر پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے6 روزہ اجلاس کے اختتام پر بھارتی کوششیں مسترد کرتے ہوئے پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے بجائے گرے لسٹ میں برقرار رکھا۔ گزشتہ برس نام گرے لسٹ میں شامل ہونے پر پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ و دہشت گردی کی معاونت کیخلاف سخت اقدامات کئے گئے۔ ایف اے ٹی اے ایف کے 6 روزہ اجلاس کے دوران آئی ایم ایف، عالمی بینک، اقوام متحدہ، مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس سمیت کئی عالمی اداروں کی رپورٹیں زیر بحث آئیں، جن میں پاکستانی کاوشوں کو سراہا گیا، جس نے بھارتی پروپیگنڈا زائل کر دیا۔ فنانشل ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس مئی میں ہوگا، جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی متوقع ہے۔ علاوہ ازیں ترکی نے پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوگلو سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور انہیں پلوامہ واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا، اس موقع پر ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی پلوامہ واقعے پر پاکستان کے خلاف لگائے گئے بھارتی الزام مسترد کرتا ہے۔ مسئلہ کشمیر مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ضروری ہے، اس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان سے تعاون پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کونسل کے صدر انتونیوندونگ مبا کے نام خط میں پلوامہ واقعے کے بعد انہیں پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈے، سندھ طاس سمیت عالمی معاہدوں کو لاحق اور دریاؤں کا رخ موڑنے کے خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو جنگ کی آگ بھڑکانے اور کشمیریوں پر جاری مظالم سے روکے اور کشیدگی کم کرائے۔ خط میں وزیر اعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کے کلیدی نکات بھی منسلک ہیں۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ بھارتی دھمکیوں سے صورتحال عالمی امن و سلامتی کیلئے خطرے کا باعث ہے۔ بھارت اپنی داخلی سیاسی وجوہات کیلئے دانستہ پاکستان کے خلاف جارحانہ روایتی فتنہ پردازی کر کے ماحول کو خراب کر رہا ہے، تاہم اسے حقائق توڑ مروڑ کر دنیا کو گمراہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ بے بنیاد الزامات کا انحصار مشکوک مواد کی حامل سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو ہے۔ نئی دہلی قیاس آرائیوں کو حقائق کا نام دے کر آپریشنل اور پالیسی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، بھارت دریاؤں کا پانی روکنے کیلئے دھمکا رہا ہے، سندھ طاس معاہدہ خطرات سے دوچار ہے، پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان ٹھوس شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کر چکا ہے، تاہم اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اپنا دفاع کرے گا۔ بھارتی ہیجان کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں عوام پر تشدد کی نئی لہر مسلط کی جا چکی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کچلنے اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے مطالبے کی وجہ سے ان کی جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ بھارت کو حقائق کو توڑ مروڑ کر دنیا کو گمراہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام عالمی برادری سے امید لگائے ہوئے ہیں، عالمی برادری بھارت کو جنگ کی آگ بھڑکانے سے باز رکھے۔ اقوام متحدہ کشیدگی کم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment