ایبٹ آباد(نامہ نگار) تھانہ بگنوتر کی حدود نکوالہ میں کم جہیز دینے پر خاوند نے شادی کے پندرہ روز بعد اپنی بیوی کو تشدد اور سر کے بال کاٹ کر گھر بھیج دیا متاثرہ لڑکی انصاف کے حصول کیلئے عدالت پہنچ گئی فیملی کورٹ فور کی جج عالیہ احسان سواتی نے خاوند کے گھر موجود جہیز کمرے میں سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے عدالتی بیلف نے موقع پر جا کر سامان سیل کر دیا ۔ زرائع کے مطابق تھانہ بگنوترکی حدود میں 18 سالہ رمشاء بی بی کی شادی 9 ماہ قبل عماد سے ہوئی شادی کے پندرہ روز بعد خاوند اور سسرالیوں نے رمشاء پر تشدد اور سر کے بال کاٹ کر والدین کے گھر بھیج دیا آٹھ ماہ سے لڑکی اپنے والدین کے گھر موجود ہے لڑکی کا والد فوت ہو چکا ہے چار بہنوں اور والدہ کا واحد کفیل ایک بھائی ہے جو محنت مزدوری کر کے مشکل سے گھر کا خرچہ چلا رہا ہے لڑکی کا تعلق غریب خاندان سے ہے جس کو کم جہیز دینے پر خاوند نے اپنے گھر سے نکال دیا ہے آٹھ ماہ سے لڑکی کو کوء خرچہ ادا نہ کیا ہے متاثرہ لڑکی اور اس کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بااثر خاوند کی طرف سے سنگین نتائج جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں لڑکی نے حصول انصاف کیلئے فیملی کورٹ فور کو درخواست دی لڑکی کی درخواست پر فیملی کورٹ کی جج نے خاوند عماد کے گھر موجود جہیز کو کمرے میں سیل کرنے کا حکم دیا عدالتی بیلف نے مقامی پولیس کی مدد سے سامان کو کمرے میں سیل کر دیا ہے۔
٭٭٭٭٭