ٹنڈو آدم (نامہ نگار) فیصل واوڈا دائرہ اسلام سے خارج اور توہین رسالت کا مرتکب ہواہے ،پی ٹی آئی فوری طور پر اس سے برات کا اعلان کرے ورنہ اہانت رسول کے گناہ میں برابر کی شریک سمجھی جائیگی۔ رئیس دارالافتاءحمادیہ جامعہ ندوة العلوم ختم نبوت مفتی محمد طاہرمکی نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ اللہ کے بعد سب سے افضل محمد عربی کی ذات ہے اور اس پر امت کا اجماع ہے اجماع کا منکر کافر ہے ،فیصل واوڈا نے کھلی پیغمبر اسلام کی توہین کی اور گستاخ رسول بن چکاہے ،اور گستاخ رسول کیلئے ہمارے ملک میں قانون موجودہے موت کااب حکومت اور اعلیٰ عدلیہ پر فرض ہیکہ وہ اسکے خلاف قانونی کارروائی کریں ،توہین رسالت قانون کے مخالفین در اصل ہر روز اسی قسم کی باتیں کرکے خودکو محفوظ بناناچاہتے ہیں لیکن مسلمان زندھ ہیں ،فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ فیصل واودا کا ایمان اور نکاح دونوں ختم ہوچکے ہیں شریعت محمدیہ کے مطابق اسے دوبارہ کلمہ پڑھنا ہوااور اسی ٹی وی چینل پر جس پر بیٹھ کر توہین رسالت کی ہے اپنے الفاظ واپس لیکر سرعام نکاح اور ایمان کی تجدیدکرنی ہوگی ،مفتی محمد طاہر مکی نے تفصیلی فتویٰ میں کہا ہیکہ شاہ محمود قریشی سیاستدان اور پیر بنیں مفتی نہ بنیں اللہ کے رسول اسلام مین داخل ہی کرنے آئے تھے اسلام سے نکالنے نہیں لیکن جو اسلام سے نکل جائے اس کی نشاندہی بھی واجب ہے ،شاہ محمودقریشی عمران خان کی مدینہ میں پاؤں ننگاگھومنے کی مثالیں دیکر کیاثابت کرنا چاہتے ہیں ؟اسلام دل میں نہ ہو تو مدینہ میں پاؤں ننگے گھومناتودرکنار وہاں کی نالیوں کا پانی پینے سے بھی کوئی فائدہ نہ ہوگا ،عمران کان کی اب تک واوڈا کے بیان پر خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ عمران خان اُس کی بات سے خوش ہے اور وہ خودکوایساسمجھتا ہے جیساواوڈا نے کہا ہے،دریں اثناءمفتی طاہر مکی نے اپنے تفصیلی فتویٰ میں اُن علماءپر بھی شدیدتنقیدکی ہے جو بلا وجہ تو عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف میدان میں ہوتے ہیں لیکن اتنے بڑے مسئلے پر اب تک انکی خاموشی ہے۔
٭٭٭٭٭