کرائسٹ چرچ(مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ پولیس کےمطابق حملہ آور دہشتگردی کی واچ لسٹ میں نہیں تھے اور انہوں نے اس حملے کے لیے منظم منصوبہ بندی کی تھی۔مگر اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ مساجد پر حملے سے 24 گھنٹے پہلے ہی ایک 74 صفحات پر مبنی منشور آن لائن سامنے آچکا تھا جس میں کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر حملے کا اعلان کیا گیا تھا۔حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے موجود ٹوئٹر اکاؤنٹ (جو اب معطل ہوچکا ہے) میں اس منشور کا لنک حملے سے قبل پوسٹ کرتے ہوئے اس حملے کی تفصیلات بھی بیان کی گئی تھیں۔اس منشور میں لکھا تھا ‘میں ایک عام سفیدفام شخص ہوں، جس نے اپنے لوگوں کے مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا’۔اس میں کہا گیا کہ وہ ایک حملہ کرے گا تاکہ یورپی سرزمین پر غیرملکیوں کے باعث ہونے والی لاکھوں اموات کا انتقام لے سکے۔اس دستاویز میں لکھا تھا کہ جب تک ایک بھی سفیدفام زندہ ہے، یہ لوگ ہماری زمین کو فتح نہیں کرسکیں اور ہمارے لوگوں کی جگہ نہیں لے سکیں گے۔اسی طرح یھی بتایا گیا کہ لکھنے والے نے دسمبر میں کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جس پر اب عمل ہوگا اور یہ ایک دہشت گرد حملہ ہوگا جسے لائیو اسٹریم کیا جائے گا۔اس دستاویز سے اندازہ ہوتا ہے کہ حملہ آور امریکا کی انتہا پسند سفید فام تحریک اور وہاں فائرنگ کے بڑے واقعات سے متاثر تھا۔
٭٭٭٭٭