کراچی (رپورٹ: رفیق بلوچ) ملک میں فٹبال کی تباہی کے ذمہ دار فیڈریشن سے لے کر نچھلی سطح تک ضلع عہدیداران ہیں۔ ذمہ داران کھیل کو فروغ و ترقی دینے کے بجائے اپنے ذاتی مقاصد کو ترجیح اور اہمیت دے رہے ہیں۔ اپنی غیر ذمہ داران حرکتوں کی وجہ سے ملک بھر کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے بجائے ضائع کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق فیفا ریفری اور انٹرنیشنل فٹبالر و آرگنائزر احمد جان نے ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی فٹبال کا گہوارہ رہا ہے لیکن بدقسمتی سے گزشتہ 20 برسوں سے فٹبال کا کھیل تنزلی کا شکار ہے، اس وقت کراچی کے فٹبالر دو دھڑوں میں تقسیم ہیں۔ وہ کھیل کے اصولوں اور آرگنائزنگ سمیت تمام شعبوں میں بہتری لانے کے بجائے تنزلی کی طرف جارہے ہیں۔ کراچی میں آج کل مختلف میدانوں میں کھلے جانے والے میچز کا دورانیہ 90 منٹ سے گھٹا کر 50 منٹ کردیا ہے، جونیئر کھلاڑیوں کو اچھا فٹبال سکھانے کو بری طرح سے نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی کا فٹبال جو پہلے فٹبال کے شائقین 90 منٹ کے گیم کیلئے تین گھنٹے خرچ کرتا تھا اور دلچسپ فٹبال میچ دیکھنے کے بعد انتہائی خوش ہوکر گراؤنڈ سے نکلا کرتے تھے اب شائقین فٹبال بھی حیران و پریشان ہیں کہ کھیل کا دورانیہ میں کمی کیوں کی گئی ہے۔
٭٭٭٭٭