لاڑکانہ(نمائندگان امت /ایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری نے حکومت کیخلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کو گھربھیجنے تک اسلام آباد میں رہینگے۔ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں خطاب میں آصف زرداری حکومت گرانے کی دھمکیاں دیتے رہے۔اس موقع پر تقریر میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سندھ کارڈ کھیلتے رہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کا نمک کھا کر گھوٹکی میں ہمارے خلاف ہی بات کی۔ وفاق 120ارب روپے دبا کربیٹھا ہے۔ 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تولات مار کر حکومت گرا دینگے۔ ذرائع کے مطابق جے یوآئی کے ساتھ مل کر لانگ مارچ کیلئے پی پی سرگرم ہو گئی ہے۔ کوششوں کے باوجود ن لیگ سے مایوس ہو کر آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن سے امید لگا لی ہے۔سینئر رہنمائوں نے کسی بڑی تحریک کیلئےپنجاب اورخیبر پختون میں کمزور پارٹی پوزیشن کا انتباہ کیا تھا تاہم آصف زرداری حکومت پر دبائو بڑھانے کے لئے بے تاب ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی 40 ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا کہ عوام تیار ہو جائیں، حکمرانوں کو گھر بھیجنے کا وقت آ گیا ہے۔ میں نے کہا تھا ہمیں ان کی نیت پر شک ہے، یہ ہماری 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں۔ کل تک ان کے وزراء کہتے تھے کہ ترمیم رول بیک نہیں کریں گے لیکن آج یہ اسے ختم کرنے کے درپے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب اسلام آباد کی طرف کوچ کریں اور ان کو نکالیں، جب سے یہ آئے ہیں مہنگائی کا طوفان امڈ آیا ہے ۔ڈالر 40 روپے بڑھ گیا اور ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے، آج جو مہنگائی ہے اس سے مشکلات کے باعث غریب زندگی نہیں گزار سکتا۔اب حکومت کو مزید وقت نہیں دینگے۔ چاہے میں جیل میں ہوں یا باہر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، پیپلزپارٹی اب حکمرانوں کو ایوانوں سے نکال باہر کرے گی،۔آصف زرداری نے کہا کہ مجھے حکومت کا شوق نہیں ہے لیکن موجودہ حکمران پاکستان کو 50 سال پیچھے لے گئے ہیں، اگر یہ مزید رہے تو ملک 100 سال پیچھے چلے جائے گا۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ملک کے مستقبل کے لیے موجودہ حکومت کا خاتمہ ضروری ہے، ہم ان لوگوں کی طرح کا دھرنا نہیں دیں گے کہ شام کو واپس گھر چلے جائیں ، ہم اسلام آباد کی سڑکوں پر لیٹے رہیں گے اور انہیں نکال کر واپس آئیں گے۔دریں اثنا گڑھی خدا بخش میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے قاتلوں کی پناہ گاہوں کو کب تک تحفظ دیا جاتا رہے گا اور بھٹو کیوں قتل ہوتے رہیں گے؟ آخر ہمارے خون کا احتساب کب ہوگا؟ آج کے دن پاکستان کے محروم طبقات کی خواہشات کا قتل ہوا، نئی قوم تعمیر کرنے والے وزیر اعظم کو سولی پر لٹکا دیا گیا، آج کا دن سوال پوچھتا ہے کہ ملک کو بنانے والے؟ 90 ہزار جنگی قیدیوں کو باعزت واپس لانے والے، 10 ہزار مربع میل کا کھویا ہوا رقبہ دلانے والے اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے شخص کو قتل کیوں کیا گیا؟ ہمیں بھٹو شہید کے خون کا جواب دیا جائے۔ جو لوگ ملک کو ایٹمی قوت بنتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے وہی لوگ بھٹو کی پھانسی کا سبب بنے، جس نے آئین بنایا وہ غدار تھا یا جس نے آئین توڑا وہ غدار تھا۔بلاول زرداری نے کہا کہ نئے پاکستان کا ناٹک کرنے والے پہلے پرانے پاکستان کی بنیادوں کو سمجھیں،اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کا خون شامل ہے، جمہوری قوتوں کی بے مثال جدوجہد شامل ہے ہم اس قربانی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے اردگرد موجود لوگ بھٹو کے نظام اور عوام کے دشمن ہیں، مضبوط صوبے ہی اور مضبوط وفاق کی علامت ہیں، ہم بھٹو کے آئین کی حفاظت کریں گے اور ملک کو ون یونٹ نہیں بننے دیں گے،وزیراعظم نے صوبےکانمک کھا کر گھوٹکی میں ہمارے خلاف بات کی۔ میں خبردار کرتا ہوں کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو لات مار کر حکومت ختم کردیں گے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وفاق کو سندھ نہیں اس کی گیس اور پانی چاہیے اور آج وفاق سندھ کے 120 ارب روپے دبا کر بیٹھا ہے،موجودہ حکومت صوبوں کے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دینا چاہتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر خزانہ معاشی دہشت گرد ہے جو کہتا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی، حکومت مہنگائی کے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔بلاول زرداری نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات احتساب نہیں انتقام ہیں، ہمیں ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔موجودہ حکومت سے نہ معیشت چل سکتی ہے نہ ملک اور جب ہم انہیں ان کا اصل چہرہ دکھاتے ہیں تو ہمیں ڈرانے کے لیے نیب کو پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کے نام سے سارے قصے صرف باتیں اور کردار کشی ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب, حکومت چابی اور ملک جادو سے نہیں چلتا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین دیا، ٹوٹے ہوئے ملک کو اکٹھا کیا اور عوام کو ان کا حق دلایا، انہیں زبان دی۔ ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق جے یوآئی کے ساتھ مل کر لانگ مارچ کیلئے پی پی سرگرم ہو گئی ہے۔ کوششوں کے باوجود ن لیگ سے مایوس ہو کر آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن سے امید لگا لی ہے۔سینئر رہنمائوں نے کسی بڑی تحریک کیلئےپنجاب اورخیبر پختون میں کمزور پارٹی پوزیشن کا انتباہ کیا تھا تاہم آصف زرداری حکومت پر دبائو بڑھانے کے لئے بے تاب ہیں ۔
٭٭٭٭٭