اسلام آباد : مختلف ویب سائیٹس اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی بغیر غیر مصدقہ خبروں میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خاتون اوّل بشری بی بی امید سے ہیں اور چند ماہ میں ان کے گھر نئے مہمان کی ولادت متوقع ہے۔ ان خبروں میں وزیراعظم ہاؤس کے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان باپ بننے والے ہیں اور ان کی اہلیہ بشری بی بی امید سے ہیں۔ دعوئوں کے مطابق وزیراعظم کی خواہش پر اس بات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے کہ اس تمام معاملے کی تشہیر نہ ہو اور جب مناسب وقت آئے گا وہ خود اس کا اعلان کریں گے۔
وزیراعظم کے حوالے سے اس سنسنی خیز خبر کی ابتدا ایک نجی ٹی وی سے وابستہ معروف صحافی سے ہوئی جنہوں نے نام لیے بغیر اپنے ٹی وی چینل پرکہا کہ پاکستان کی اعلیٰ ترین شخصیت باپ بننے والے ہیں لیکن وہ اس تمام معاملے کو خفیہ رکھے ہوئے ہیں لہٰذا میں بھی ان کا نام نہیں بتانا چاہتا۔ سینئر صحافی کے اس دعوے کے بعد بعض ویب سائیٹس نے پیر کی شب سے خبریں چلانا شروع کر دیں کہ وزیراعظم عمران خان باپ بننے والے ہیں۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ عمران خان کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی کی خواہش تھی کہ ان کی عمران خان سے اولاد ہو اور اللہ تعالیٰ نے ان کی خواہش پوری کر دی۔
تاہم امت کے معلوم کرنے پر کسی مصدقہ ذریعے سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ یاد رہے کہ پیر کو ہی حکومت نے جھوٹی خبروں کی حقیقت سامنے لانے کیلئے ایک ٹوئیٹر اکائونٹ کا اعلان کیا تھا۔ وزارت انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ نے یہ اکائونٹس @FakeNews_Buster کے ٹوئٹر ہینڈل سے بنایا گیا۔ ستم ظریفی یہ ہوئی کہ کچھ ہی دیر میں اس سے ملتے جلتے دو اکائونٹس بن گئے۔ ان میں سے ایک @FakeNewsBuster_ کے ٹوئیٹر ہینڈل اوردوسرے کا ٹوئٹر ہینڈل @FakeNews_Buste ہے۔
ان دونوں اکائونٹس پر سرکاری لوگو استعمال کیے گئے ہیں۔
(حقائق کی درستگی کیلئے یہ خبر ایڈیٹ کی گئی)